چودھری نثار نے نام بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ’’ان ناموں میں سپریم کورٹ کے دو سابق جج صاحبان، وکلاء برادری کے ایک اہم لیڈرشامل ہیں اور چار شخصیات کا کسی نا کسی حوالے سے سیاست سے تعلق ہے۔‘‘
اسلام آباد —
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ نگران حکومت کے لیے ان کی جماعت نے سات نام تجویز کیے ہیں جن پر دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جا رہی ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں جمعرات کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں چودھری نثار نے کہا کہ مجوزہ ناموں کی فہرست سیاسی جماعتوں کو بجھوا دی گئی ہے تاکہ وہ اس بارے میں اپنی رائے دیں سکیں۔
چودھری نثار نے نام بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ’’ان ناموں میں سپریم کورٹ کے دو سابق جج صاحبان، وکلاء برادری کے ایک اہم لیڈرشامل ہیں اور چار شخصیات کا کسی نا کسی حوالے سے سیاست سے تعلق ہے۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ اتفاق رائے کے بعد نگران وزیراعظم کے لیے دو مجوزہ نام حکومت کو بجھوا ئے جا سکیں گے۔
چودھری نثار نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین کسی نام پر اتفاق نہیں ہوتا تو نگران وزیراعظم کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔
وفاقی دارالحکومت میں جمعرات کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں چودھری نثار نے کہا کہ مجوزہ ناموں کی فہرست سیاسی جماعتوں کو بجھوا دی گئی ہے تاکہ وہ اس بارے میں اپنی رائے دیں سکیں۔
چودھری نثار نے نام بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ’’ان ناموں میں سپریم کورٹ کے دو سابق جج صاحبان، وکلاء برادری کے ایک اہم لیڈرشامل ہیں اور چار شخصیات کا کسی نا کسی حوالے سے سیاست سے تعلق ہے۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ اتفاق رائے کے بعد نگران وزیراعظم کے لیے دو مجوزہ نام حکومت کو بجھوا ئے جا سکیں گے۔
چودھری نثار نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین کسی نام پر اتفاق نہیں ہوتا تو نگران وزیراعظم کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔