قائدحزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی پناہ گاہ پرامریکی فورسز کے آپریشن کے بعد سویلین قیادت عوام کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی ہے اور اُن کے بقول اسی وجہ سے فو ج کو اس معاملے پر بیان دینا پڑا۔
جمعہ کو پارلیمنٹ کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں چوہدری نثار نے کہا کہ القاعدہ کے رہنماء کے خلاف کارروائی کے بعدصدر آصف علی زرداری کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں جس کی وجہ سے شکوک و شبہات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اُنھوں نے صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ قوم کے سامنے آکراس کی صفائی پیش کریں ۔
چوہدری نثار نے کہا کہ ایبٹ آباد میں کارروائی کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے اس لیے اس کی ذمہ داری کا تعین کیا جاناضروری ہے ۔
ایبٹ آباد میں دو مئی کو طلوع آفتاب سے قبل بن لادن کی ہلاکت کے لیے امریکہ کی اسپیشل فورسز کی کارروائی کے بعد سیاستدانوں بالخصوص حزب اختلاف اور مذہبی جماعتوں کے اراکین مسلسل حکومت پر تنقید کر تے ہوئے کہتے آئے ہیں کہ فوج کی مرکزی تربیت گاہ کاکول اکیڈمی سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہونے والی اس کارروائی نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے اور مسلح افواج اور انٹیلی جنس اداروں کی استداد کار پربھی حرف آیا ہے ۔
پاکستانی فوج نے گذشتہ روز کور کمانڈز کے اجلاس کے بعد اپنے بیان میں اعتراف کیا تھا کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی موجودگی کے بارے میں خفیہ معلومات جمع کرنے میں خامیاں رہیں اور فوج اس بارے میں تحقیقات کرے گی ۔
تاہم فوجی قیادت نے یہ واضح کیا کہ مستقبل میں ایسی کسی بھی مہم جوئی کے جواب میں پاکستان امریکہ سے اپنے فوجی اور انٹیلی جنس تعاون پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہو گا۔