پارلیمان کی کمیٹی برائے قومی سلامتی نے میمو اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق سفیر حسین حقانی، خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا اور اس معاملہ کے مرکزی کردار منصور اعجاز کو طلب کیا ہے۔
سینیٹر رضا ربانی کی سربراہی میں جمعہ کو ہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تینوں افراد کو 10 جنوری تک بلایا جائے گا۔
رضا ربانی نے بتایا کہ پاکستانی نژاد امریکی شہری منصور اعجاز کی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کے لیے سفارتی ذرائع استعمال کیے جائیں گے۔
پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی ہدایت پر پارلیمانی کمیٹی امریکی قیادت کو بھیجے گئے متنازع میمو یا خط کے معاملے کا جائزہ لے رہی ہے۔
حسین حقانی اور خود حکومت مبینہ طور پر صدر آصف علی زرداری کی ایما پر لکھے گئے خط سے لاتعلقی کا اظہار کر چکے ہیں، لیکن ملک کی عسکری قیادت کے بقول میمو ایک حقیقیت ہے اور اس کی تحقیقات ضروری ہیں۔
حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف سمیت کئی افراد نے اس معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں بھی دائر کر رکھی ہیں۔