پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اس کی سب سے بڑی ناقد جماعت پاکستان تحریک انصاف کے درمیان لفظی جنگ کے ساتھ ساتھ قانونی محاذ پر بھی لڑائی جاری ہے۔
نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف مالی بدعنوانیوں اور غیر ملکی اثاثوں کے الزامات کو لے کر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی تھی اور اس معاملے پر گزشتہ ہفتے ہی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے منصب کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے ایک مرکزی راہنما حنیف عباسی نے ایسے ہی الزامات کے ساتھ عمران خان اور ان کی جماعت کے جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین کے خلاف عدالت عظمیٰ میں درخواستیں دائر کر رکھی ہیں جن میں انھیں اثاثے چھپانے اور ممنوعہ ذرائع سے اپنی سیاسی جماعت کے لیے مالی وسائل جمع کرنے کے الزام میں نا اہل قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
اس معاملے کی پیر کو ہونے والی سماعت میں تحریک انصاف کے وکیل انور منصور نے جب چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے سامنے دلائل دیتے ہوئے یہ کہا کہ الیکشن کمیشن کو سیاسی جماعتوں کے اثاثوں کی جانچ پڑتال کا اختیار نہیں تو چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اگر الیکشن کمیشن کے پاس ممنوع ذرائع سے مالی وسائل کا معاملہ آجائے تو وہ اس کی تحقیقات کر سکتا ہے۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہر سیاسی جماعت کو حساب دینا ہو گا۔
وکیل انور منصور کا کہنا تھا کہ عمران خان نے امریکہ میں اپنے ایجنٹ کو تاکید کر رکھی ہے کہ کسی بھی ایسے ذریعے سے فنڈز حاصل نہ کیے جائیں جو سیاسی جماعتوں کے لیے حکم نامے کے خلاف ہوں۔
درخواست گزار کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی طرف سے غیر ملکی فنڈنگ کی جمع کروائی گئی دستاویزات خود ساختہ ہیں اور ان غیر ملکی کمپنیوں کے نام ظاہر نہیں کیے گئے جنہوں نے عمران خان کی جماعت کو لاکھوں روپے کے فنڈز دیے۔
بعد ازاں، عدالت عظمیٰ نے اس معاملے کی سماعت منگل تک ملتوی کر دیں۔
سماعت کے بعد، عدالت عظمیٰ کے باہر حنیف عباسی نے صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے اثاثے چھپائے اور دھوکہ دہی کے مرتکب ہوئے۔
اُن کے الفاظ میں، "غیر ملکی فنڈنگ میں اپ نے جعلی دستاویزات جمع کروائے ہیں دھوکہ دہی کی ہے آپ نے سپریم کورٹ کے سامنے جھوٹ بولا ہے آپ نے 1997ء کے اندر بھی کسی قسم کا اثاثہ ظاہر نہیں اور نہ ہی آف شور کمپنی نہ لندن کا فلیٹ اور آپ پانچ جگہہ سے الیکشن لڑنے جا رہے تھے۔"
لیکن، تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن کو اس مقدمے میں بھی شکست ہوگی۔
بقول اُن کے، "ان (مسلم لیگ ن) کی طرف سے اندھیرے میں تیر چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے یہ لوگ اندھیرے میں پاؤں میں مار رہے ہیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے عمران خان کی پارٹی کے اکاؤنٹس میں کچھ نہ کچھ نکل آئے جس کی وجہ سے یہ عمران خان کو نا اہل قرار دے سکیں ابھی تک یہ مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں کیونکہ تحریک انصاف نے ایک ایک پیسے کا حساب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا ہے۔۔پوری امید ہے کہ ان کو ایک مرتبہ پھر منہ کی کھانی پڑے گی۔"