طاہر القادری کا دھرنا جاری، الیکشن کمیشن کی تحلیل کا مطالبہ

جناح ایونیو اسلام آباد میں دھرنے کے شریک لوگ

وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا ہے کہ اگر طاہر القادری کے مطالبے پر سب ہی کچھ تحلیل کردیا جائے تو نئی چیزیں کیسے تشکیل پائیں گی۔
ملک میں انتخابی نظام میں اصلاحات سمیت پارلیمان کی تحلیل کے مطالبے کے ساتھ منہاج القرآن کے لانگ میں شریک ہزاروں افراد کا اسلام آباد میں دھرنا بدھ کو دوسرے روز بھی جاری ہے جہاں ان کے قائد طاہر القادری نے ایک روز قبل ادھورے چھوڑے جانے والے اپنے خطاب کو بھی مکمل کیا۔

بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈی چوک میں بلٹ پروف کنٹینر سے دھرنے کے شرکا سے طاہر القادری نے تین گھنٹے سے زائد طویل خطاب میں اپنے مطالبات کو دہرانے کے ساتھ ساتھ ملک میں تبدیلی کی خواہاں دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی دھرنے میں شرکت کی دعوت دی۔

طاہر القادری یہ کہتے آئے ہیں کہ انتخابی نظام میں تبدیلی کے بغیر شفاف اور غیر جانبدار انتخابات ممکن نہیں لہذا الیکشن کمیشن کو تحلیل کیا جائے۔ انھوں نے چیف الیکشن کمشنر کو مستعفی ہونے کا مشورہ بھی دیا۔

تحریک منہاج القرآن کے سربراہ نے حکومت کو ایک بار پھر کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا اپنے حامیوں سے مطالبات کی منظوری تک دھرنا نا ختم کرنے کا عہد بھی لیا۔

ادھر وفاقی وزیراطلاعات قمر زمان کائرہ نے طاہر القادری کے مطالبات پر ردعمل کا اظہا رکرتے ہوئے ایک بار پھر کہا کہ کسی بھی خلاف آئین مطالبے یا اقدام کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ وہ وقت نہیں اب پاکستان میں ایک نیا آئین ہے، ایک نیا ڈھانچہ ہے جس کے تحت یہ دفاتر آئینی دفاتر ہیں اور ان کو کسی کی خواہشوں پر ختم نہیں کیا جاسکتا اور اگر کرنا بھی ہے۔ اسمبلیاں ختم کردو، پارلیمنٹ ختم کردو، حکومت ختم کردو، الیکشن کمیشن ختم کردو تو پھر کریں گے کیا، نئی چیزیں کیسے تشکیل پائیں گی۔‘‘

ملک کی سیاسی صورتحال پر حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں کے علاوہ حزب مخالف کی بڑی جماعت اور دیگر سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے اجلاسوں میں جمہوریت کے تسلسل پر اتفاق کرتے ہوئے کسی بھی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہ کرنے کے عزم کو دہرایا ہے۔

اُدھر ایک روز قبل اسلام آباد میں طاہر القادری کی حامیوں کی طرف سے پتھراؤ میں زخمی ہونے والے ایک پولیس انسپکٹر نے مہناج القرآن کے سربراہ اور ان کی تحریک کے حامیوں کے خلاف اسلام آباد کے ایک پولیس تھانے میں رپورٹ درج کرائی ہے۔