حکام کا کہنا ہے کہ فرقہ وارانہ حملوں میں کالعدم سنی عسکریت پسند تنظیم لشکر جنھگوی ملوث ہے۔
پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں جمعرات کو مسلح افراد کی فائرنگ سے کم از کم دو افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ صوبائی دارلخلافہ کوئٹہ کے مضافاتی علاقے اخترآباد میں جمعرات شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد تین گاڑیوں میں سبزی منڈی سے واپس اپنے گھروں کو جا رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار حملہ آور ان پر فائرنگ کرنے کے بعد وہاں سے فرار ہو گئے۔
کوئٹہ میں اس سے قبل بھی ہزارہ شیعہ برادری کے افراد پر مہلک حملے کیے جاتے رہے ہیں۔
بلوچستان میں بظاہر مذہبی فرقہ واریت کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا جب پاکستان میں محرم الحرام کے آغاز سے قبل ملک بھر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بدھ کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک بھر میں قانون نافذ اداروں کو محرم الحرام کے پیش نظر سکیورٹی مزید بڑھانے اور دیگر موثر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی تھی۔
بلوچستان میں شدت پسند گزشتہ کئی ماہ سے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور اب تک درجنوں افراد ان پر تشدد واقعات میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں کالعدم سنی عسکریت پسند تنظیم لشکر جنھگوی ملوث ہے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ صوبائی دارلخلافہ کوئٹہ کے مضافاتی علاقے اخترآباد میں جمعرات شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد تین گاڑیوں میں سبزی منڈی سے واپس اپنے گھروں کو جا رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار حملہ آور ان پر فائرنگ کرنے کے بعد وہاں سے فرار ہو گئے۔
کوئٹہ میں اس سے قبل بھی ہزارہ شیعہ برادری کے افراد پر مہلک حملے کیے جاتے رہے ہیں۔
بلوچستان میں بظاہر مذہبی فرقہ واریت کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا جب پاکستان میں محرم الحرام کے آغاز سے قبل ملک بھر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بدھ کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک بھر میں قانون نافذ اداروں کو محرم الحرام کے پیش نظر سکیورٹی مزید بڑھانے اور دیگر موثر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی تھی۔
بلوچستان میں شدت پسند گزشتہ کئی ماہ سے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور اب تک درجنوں افراد ان پر تشدد واقعات میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں کالعدم سنی عسکریت پسند تنظیم لشکر جنھگوی ملوث ہے۔