پاکستان میں حالیہ بارشوں اور ان سے ندی نالوں میں آنے والی طغیانی کے باعث جنوب اور جنوب مغربی علاقوں میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
صوبہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے اہم شہر حب میں گزشتہ جمعے سے ہونے والی بارشوں کے باعث کم ازکم 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور متعدد مکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔
حکام کے مطابق کوہ سلیمان میں ندی نالوں میں طغیانی کے باعث جنگی گوٹھ، زہری گوٹھ، پتھر کالونی اور مری گوٹھ میں کم ازکم 17 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے جن میں سے اب تک 12 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے علاوہ ان میں امدادی اشیا بھی تقسیم کی گئی ہیں۔
سیلابی صورت حال کے باعث کوئٹہ کو کراچی سے ملانے والی مرکزی شاہراہ بھی متاثر ہوئی ہے اور اسے کچھ وقت کے لیے بعض مقامات پر بند بھی کیا گیا۔
گزشتہ ہفتے پاکستان کے بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارشیں ہوئی تھیں۔ محکمہ موسمیات نے ان بارشوں کے دوران نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا انتباہ بھی جاری کیا تھا۔
ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہونے والی بارشوں کے باعث متعدد علاقوں میں نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا اور بارشوں سے ہونے والے مختلف حادثات میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے۔
پاکستان کو حالیہ برسوں میں مون سون کے موسم میں سیلابوں کا سامنا رہا ہے جس سے ہزاروں افراد کی ہلاکت کے علاوہ بڑے پیمانے پر املاک اور لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچتا رہا ہے۔
مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے حسب روایت متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ مون سون کے موسم میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بروقت انتظامات کر لیے جائیں۔