پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے مختصر یا طویل مدت کی جنگ مسلط کی تو پاکستان اس کا بھر پور جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
یہ بات انھوں نے سرکاری ریڈیو کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
بھارت کی بری فوج کے سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ کا دو روز پہلے ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ سرحدوں پر بدامنی کے تناظر میں فوج فوری اور مختصر جنگ کے لیے تیار ہے۔
پاکستانی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن اگر بھارت کی قیادت پر "جنگی جنون سوار رہا" تو اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج کئی برسوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتی ہے۔
ان کے بقول وزیراعظم نواز شریف امن پر یقین رکھتے ہیں لیکن اگر ملکی بقا کو مسئلہ درپیش ہوا تو کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی قوت کے حامل ملک ہیں اور ان کے درمیان ورکنگ باؤنڈری اور متنازع علاقے کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر حالیہ مہینوں میں فائرنگ و گولہ باری کے تبادلوں سے تعلقات انتہائی کشیدہ صورت اختیار کر چکے ہیں۔
دونوں ملک فائربندی کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی میں پہل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔
گزشتہ اتوار کو ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی گولہ باری سے متاثر ہونے والے پاکستانی دیہات کندن پور کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا یہ سخت بیان بھی سامنے آیا تھا کہ اگر بھارت نے جنگ مسلط کی تو "اسے ایسا سبق سکھایا جائے گا کہ اس کی نسلیں یاد کریں گی۔"
امریکہ، چین اور اقوام متحدہ دونوں ملکوں کو کشیدگی کم کرنے اور اپنے معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتے آرہے ہیں۔