پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم مودی کا یہ دعویٰ رد کر دیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی برآمد کرتا ہے۔
مودی کی طرف سے کل بدھ کے روز لندن میں لگائے گئے اس الزام کے جواب میں پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ حقیقت اس کے بالکل اُلٹ ہے اور بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔
آج جمعرات کے روز پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں بھارتی وزیر اعظم کے اس بیان کو جھوٹا اور لغو قرار دیتے ہوئے رد کر دیا ہے کہ اُس نے 28 ستمبر، 2016 کو کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے پار پاکستان کے زیر انتظام علاقے میں ’سرجیکل سٹرائیک ‘ کرتے ہوئے دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ تباہ کئے تھے۔ پاکستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ’جھوٹ کو بار بار دہرانے سے وہ سچ نہیں ہو جاتا۔‘
بھارتی وزیر اعظم مودی نے کل بدھ کے روز لندن میں پروگرام ’بھارت کی بات، سب کے ساتھ‘ میں کہا تھا کہ بھارت نے سرجیکل سٹرائیک کی اطلاع میڈیا کو دینے سے پہلے پاکستان کو اس کی اطلاع دینے کی کوشش کی تھی۔
اُنہوں نے کہا، ’میں نے کہا تھا کہ بھارت کو اس بارے میں معلوم ہونے سے پہلے پاکستان کو فون کر کے اس کی اطلاع دی جائے۔ ہم 11 بجے سے مسلسل اُنہیں فون کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن پاکستانی حکام فون اُٹھانے سے خوفزدہ تھے۔ بالآخر ہم نے 12 بجے اُن سے بات کی اور اُس کے بعد بھارتی میڈیا کو اس بارے میں آگاہ کیا۔‘
مودی کے اس بیان کے جواب میں آج جمعرات کے روز پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا کہ بھارت کا یہ دعویٰ جھوٹا اور بے بنیاد ہے اور جھوٹ کو بار بار دہرانے سے وہ سچ نہیں بن جاتا۔
محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوش یادو بھارتی ریاستی دہشت گردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم ان دنوں برطانوی دولت مشترکہ کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے لندن میں موجود ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم مودی نے کل برطانوی وزیر اعظم تھیریسا مے سے ملاقات کی تھی۔