بتایا جاتا ہے کہ مرنے والوں میں پشاور کے قصہ خوانی بازار اور بنوں میں سکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے والے شدت پسند بھی شامل ہیں۔
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز نے مشتبہ عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائی کرتے ہوئے کم از کم 25 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب میر علی کے علاقے میں شدت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور بتایا جاتا ہے کہ مرنے والوں میں پشاور کے قصہ خوانی بازار اور بنوں میں سکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے والے شدت پسند بھی شامل ہیں۔
بعض اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں بعض غیر ملکی عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔
افغان سرحد سے ملحقہ اس قبائلی علاقے میں شدت پسندوں نے اپنی محفوظ پناہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں جہاں سے یہ لوگ ملک کے مختلف حصوں میں پر تشدد کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔
حالیہ دنوں میں شدت پسندوں کی کارروائیوں میں ایک بار پھر تیزی دیکھنے میں آئی اور دو روز کے دوران بنوں اور راولپنڈی میں ہونے والے بم دھماکوں میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت تقریباً 33 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
قبائلی علاقوں میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے یہاں ہونے والے جانی نقصانات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔
دریں اثناء منگل کی صبح خیبر پختونخواہ کے جنوبی ضلع ہنگو کے قریب لیویز کی ایک چیک پوسٹ پر نا معلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب میر علی کے علاقے میں شدت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور بتایا جاتا ہے کہ مرنے والوں میں پشاور کے قصہ خوانی بازار اور بنوں میں سکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے والے شدت پسند بھی شامل ہیں۔
بعض اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں بعض غیر ملکی عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔
افغان سرحد سے ملحقہ اس قبائلی علاقے میں شدت پسندوں نے اپنی محفوظ پناہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں جہاں سے یہ لوگ ملک کے مختلف حصوں میں پر تشدد کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔
حالیہ دنوں میں شدت پسندوں کی کارروائیوں میں ایک بار پھر تیزی دیکھنے میں آئی اور دو روز کے دوران بنوں اور راولپنڈی میں ہونے والے بم دھماکوں میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت تقریباً 33 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
قبائلی علاقوں میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے یہاں ہونے والے جانی نقصانات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔
دریں اثناء منگل کی صبح خیبر پختونخواہ کے جنوبی ضلع ہنگو کے قریب لیویز کی ایک چیک پوسٹ پر نا معلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔