عید میلاد النبی کے موقع پر بھی ملک کے لگ بھگ 60 چھوٹے بڑے شہروں میں موبائل فون سروس جمعہ کی صبح سے رات دیر گئے تک معطل کردی گئی۔
اسلام آباد —
عید میلادالنبی کے موقع پر جمعہ کو ملک بھر میں اس دن کی مناسبت سے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تقاریب منعقد کی گئیں اور نعتیہ جلوس نکالے گئے۔
کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کردیا گیا اور پشاور سمیت ملک کے دیگر اہم شہروں میں نعتیہ جلوسوں کی حفاظت کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی۔
عید میلاد النبی کے موقع پر بھی ملک کے لگ بھگ 60 چھوٹے بڑے شہروں میں موبائل فون سروس جمعہ کی صبح سے رات دیر گئے تک معطل کردی گئی۔
موبائل فون سروس کے علاوہ صوبہ کے مختلف شہروں میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی رہی۔
ملک میں عید میلادالنبی کی مناسبت سے مرکزی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیغمبر اسلام کی حیات طیبہ تمام مسلمانوں کے لیے مشعل راہ ہے جس پر عمل کر کے امن و محبت کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔
’’عیدمیلادالنبی ہمارے لئے صرف ایک مذہبی تہوار نہیں بلکہ اس عہد کے اعادہ کا دن ہے کہ ہم حضورپاک کے اسوہ حسنہ کی روشنی میں وطن عزیزمیں باہمی محبت، احترام ،برداشت، عدل وانصاف اور مساوات قائم کریں گے اور اسلام کے حقیقی فلسفے اور اصولوں کو اپنا شعار بنائیں گے۔‘‘
سالانہ قومی سیرت کانفرنس کی اس تقریب میں سیرت النبی پر لکھے جانے والے بہترین مقالات اور کتب کے مصنفین میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔
کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کردیا گیا اور پشاور سمیت ملک کے دیگر اہم شہروں میں نعتیہ جلوسوں کی حفاظت کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی۔
عید میلاد النبی کے موقع پر بھی ملک کے لگ بھگ 60 چھوٹے بڑے شہروں میں موبائل فون سروس جمعہ کی صبح سے رات دیر گئے تک معطل کردی گئی۔
موبائل فون سروس کے علاوہ صوبہ کے مختلف شہروں میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی رہی۔
ملک میں عید میلادالنبی کی مناسبت سے مرکزی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیغمبر اسلام کی حیات طیبہ تمام مسلمانوں کے لیے مشعل راہ ہے جس پر عمل کر کے امن و محبت کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔
’’عیدمیلادالنبی ہمارے لئے صرف ایک مذہبی تہوار نہیں بلکہ اس عہد کے اعادہ کا دن ہے کہ ہم حضورپاک کے اسوہ حسنہ کی روشنی میں وطن عزیزمیں باہمی محبت، احترام ،برداشت، عدل وانصاف اور مساوات قائم کریں گے اور اسلام کے حقیقی فلسفے اور اصولوں کو اپنا شعار بنائیں گے۔‘‘
سالانہ قومی سیرت کانفرنس کی اس تقریب میں سیرت النبی پر لکھے جانے والے بہترین مقالات اور کتب کے مصنفین میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔