پاکستان کے ایوان بالا یعنی ’سینیٹ ‘کی کل 104نشستوں میں سے 45 نشستوں کے لئے پولنگ جمعہ کو ہوگی جس کے لئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ پولنگ صبح 9 بجے سے سہ پہر 4 بجے تک بغیرکسی وقفے کے جاری رہے گی ۔پولنگ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے سیکرٹریٹ اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اسلام آبادمیں ہو گی جس کے لئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا ہ کی 12، سندھ کی 10، پنجاب کی 7، بلوچستان کی 12 اور فاٹا کی 4 نشستوں کیلئے 98 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا۔
بتیس جنرل نشستوں پر 59 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ خواتین کیلئے مخصوص 6 نشستوں پر 16، ٹیکنو کریٹس کی 4 نشستوں پر 14، اقلیتی 3 نشستوں پر 9 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا جبکہ وفاقی دارالحکومت سے دو امیدوار، پنجاب سے 5 اور سندھ سے دو امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔سندھ سے بلامقابلہ منتخب ہونے والے امیدواروں میں عبدالحفیظ شیخ اور بیرسٹر فروغ نسیم شامل ہیں۔
پنجاب سے 7 جنرل نشستوں پر 8 امیدوار میدان میں ہیں جن میں بابر اعوان، سردار ذوالفقار کھوسہ، کامل علی آغا، ظفر اللہ خان، رفیق رجوانہ، محسن خان لغاری، چوہدری اسلم گل اور ایم حمزہ شامل ہیں۔
سندھ سے 7 جنرل نشستوں پر 8 امیدواروں میں مقابلہ ہے جن میں ایک آزاد امیدوار عبدالغفار قریشی شامل ہیں۔ خیبر پختونخوا ہ سے 7 جنرل نشستوں پر 13، بلوچستان سے 19 امیدواروں میں مقابلہ ہو گا۔ چاروں صوبوں میں اراکین صوبائی اسمبلی اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں گے جبکہ فاٹا کے 11 اراکین قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے کمیٹی روم میں چار نئے سینیٹروں کا انتخاب کریں گے۔
صوبہ خیبر پختونخواہ سے سینیٹ کی 12جنرل نشستوں پر مقابلے کی دوڑ میں شامل اہم امیدواروں میں اے این پی کے اعظم خان ہوتی ، باز محمد خان اور شاہی سید پاکستان پیپلز پارٹی کے احمد حسن خان ، حاجی سیف اللہ بنگش ، جے یو آئی (ف) کے طلحہ محمود مسلم لیگ (ن) کے نثار محمد اور دیگر امیدوارشامل ہیں ۔
ٹیکنو کریٹ کی دو نشستوں پر جن امیدواروں میں مقابلہ ہو گا ان میں اے این پی کے الیاس احمد بلور، پی پی پی کے فرحت اللہ بابر اور مسلم لیگ (ن) کے اقبال ظفر جھگڑا قابل ذکر ہیں ۔
خواتین کی دو مخصوص نشستوں کے لئے پیپلز پارٹی کی روبینہ خالد، اے این پی کی زاہدہ خان سمیت طاہرہ بخاری اور نعیم اختر میدان میں ہیں جبکہ اقلیتوں کے لئے مخصوص ایک نشست پر اے این پی کے امر جیت سنگھ اور مسلم لیگ (ق)کے گلزاری لعل کے درمیان مقابلہ ہو گا۔
پاکستان کے سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق الیکشن کمیشن نے پولنگ کے دوران موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پولنگ کے دوران موبائل فون سیٹ یا کسی بھی ایسی ڈیوائس جس سے بیلٹ کی پوشیدگی ظاہر ہونے کا احتمال ہو یا تصویر بنائی جا سکتی ہو، اس کے استعمال کرنے پر پابندی لگا دی ہے اور متعلقہ تمام صوبائی اسمبلیوں کے ریٹرننگ آفیسرز کو بھی پابندی کی خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔