پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ رحمٰن ملک نے کہا ہے کہ صومالیہ میں بحری قزاقوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے پاکستانیوں کو جلد رہا کروا لیا جائے گا۔
منگل کو اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں اُنھوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے اُنھیں اس ضمن میں فوری حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ’’لیکن ہم ایسا کوئی تاثر نہیں دینا چاہتے کہ کوئی حکومت بلیک میل ہو سکتی ہے کسی سے۔‘‘
ایم وی البیڈو نامی بحری جہاز پر سات پاکستانیوں سمیت 22 افراد سوار تھے جسے نومبر 2010ء میں قزاقوں نے صومالیہ کے ساحل کے قریب سے اغواء کر لیا تھا۔
شروع میں قزاقوں نے مغویوں کی رہائی کے لیے 80 لاکھ ڈالر تاوان مانگا لیکن بعد ازاں مذاکرات کے نتیجے میں یہ رقم 28 لاکھ 50 ہزار تک کر دی گئی جسے 20 اپریل 2012ء تک ادا کرنے کا کہا گیا۔
پاکستان میں شہریوں اور پولیس کے درمیان تعاون کی کمیٹی کے سربراہ احمد چنائے اس مہلت میں 15 مئی تک توسیح کروانے میں کامیاب ہو گئے۔
جہاز پر سوار دیگر افراد میں بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا اور ایران کے باشندے شامل ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستانی یرغمالیوں کے لواحقین نے اپنی مدد آپ کے تحت تین کروڑ روپے جمع کر لیے ہیں جب کہ بقیہ رقم کے لیے کوششیں اور اپیلیں جاری ہیں۔