پاکستان کے ساحلی علاقوں میں آئندہ دو دنوں کے دوران آنے والے ممکنہ سمندری طوفان اور بارشوں سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر اقدامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ساحلی علاقوں میں آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے ضروری اور فوری اقدامات کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
حکومت سندھ کی جانب سے سخت بارشوں کے پیش نظر ضروری ریلیف کیمپس،میڈیکل کیمپس، گشتی ڈسپینسریوں اور لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کے لئے کشتیوں کا بھی بڑے پیمانے پر انتظام کیا جارہا ہے ۔ ساحلی اضلاع کراچی ،ٹھٹھہ،بدین ، ٹنڈو محمد خان، حیدرآباد، جامشورو و دیگر علاقوں میں ممکنہ متاثرہ افراد کے رہنے، کھانے ،پینے،علاج معالجے اور دیگر ضروریات کیلئے بھی ضروری اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں ایمرجنسی سیل قائم کیا جا رہا ہے جو تمام اضلاع و متعلقہ محکموں اور اداروں سے مسلسل رابطے میں رہے گا۔کراچی، ٹھٹھہ اور بدین کے اضلاع میں ساحل کے ساتھ ساتھ کئی جزیرے آباد ہیں جن کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔ ان اضلاع کے ڈی سی او زکو وہاں آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ذمے داری سونپ دی گئی ہے۔ ساتھ ہی ریلیف کمشنر سندھ کو بھی ہدایت کی گئی کہ ممکنہ طوفانی بارشوں کے پیش نظر تمام اقدامات کو حتمی شکل دے دیں۔
محکمہ موسمیات پاکستان کی جانب سے سمندری طوفان سے متعلق پہلی ایڈوائزری6جون کو جاری کی گئی تھی جس کے بعد ایمرجنسی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ماہی گیروں کو فوری طور پرسمندر سے ساحلوں پر واپس آنے کا کہا گیا ہے اور کھلے سمندر میں جانے سے منعکردیا گیا ہے۔
مختلف اضلاع میں دفعہ144سی آر پی سی نافذ کرکے سمندر میں جانے اور نہانے پر غیر معینہ مدت تک پابندی عائد کردی گئی ہے۔محکمہ موسمیات نے 11سے13جون تک بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ پیشگوئی کے مطابق بارشوں کا آغاز جمعہ کی شام سے سندھ مکران ساحلی پٹی پر سخت ہواؤں کے ساتھ بارشوں کے ساتھ ہوگا۔