منڈیوں میں ٹماٹر کمیاب، قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

فائل فوٹو

کاشت کاروں کے مطابق پنجاب میں پیدا ہونے والا ٹماٹر ختم ہو چکا ہے جب کہ سندھ کی فصل کے تیار ہو کر منڈیوں میں آنے ابھی چند دن باقی ہیں اور جیسے ہی یہ منڈیوں میں آئے گی قیمتوں میں مزید کمی ہو جائے گی۔

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور اس کے جڑواں شہر راولپنڈی میں بھی دیگر بڑے شہروں کی طرح حالیہ ہفتوں میں ٹماٹر کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ ہفتے اسلام آباد کے بازاروں میں ٹماٹر کی قیمت 300 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر گئی تھی۔

گو کہ رواں ہفتے قیمتیں کچھ نیچے آئی ہیں لیکن اب بھی ٹماٹر 200 سے 225 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے جب کہ سرکاری طور پر منگل کو اس کی قیمت 162 روپے فی کلو مقرر کی گئی۔

عام دنوں میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت 30 سے 40 روپے تک ہوتی ہے۔

قیمتوں میں اس اضافے کی وجہ طلب اور رسد میں فرق بتائی جاتی ہے۔ جہاں ملک میں کاشت ہونے والے ٹماٹر کی فصل نے ابھی اپنا پھل دینا شروع کیا ہے تو وہیں بھارت سے ٹماٹروں کی درآمد پر حکام نے پابندی عائد کر رکھی ہے۔ سبزی منڈیوں میں ٹماٹر کی کمیابی اس کی گرانی کا باعث بنی ہے۔

کاشت کاروں کی ایک بڑی نمائندہ تنظیم "فارمرز ایسوسی ایشن آف پاکستان" کے ڈائریکٹر افضال رضوی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ٹماٹر کی کمیابی اور اس کی وجوہات سے اتفاق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس بحران کی ذمہ دار زراعت اور کاشتکاروں سے متعلق حکومتی پالیسیاں ہیں۔

"اتار چڑھاؤ لازمی ہے۔ دنیا بھر میں ہوتا ہے۔ لیکن اتار چڑھاؤ بھلے ہوتا رہے لیکن لوگوں کی قوت خرید سے باہر نہ جائے اور نہ اتنی قیمت کم ہو کہ کاشت کار کو نقصان ہو۔ توازن رہنا چاہیے۔ حکومت کی پالیسی ایسی ہے کہ توازن نہیں رہتا۔ اگر قیمت بڑھتی ہے تو حکومت ریٹیلرز پر منڈیوں کے ڈیلرز پر انتظامی طاقت استعمال کرتی ہے۔ مجبور کرتی ہے کم قیمیت پر فروخت کرو جس کی وجہ سے نقصان کاشت کار کا ہوتا ہے۔"

ان کے بقول پنجاب میں پیدا ہونے والا ٹماٹر ختم ہو چکا ہے جب کہ سندھ کی فصل کے تیار ہو کر منڈیوں میں آنے ابھی چند دن باقی ہیں اور جیسے ہی یہ منڈیوں میں آئے گی قیمتوں میں مزید کمی ہو جائے گی۔

افضال رضوی کہتے ہیں کہ حکومت کو چاہیے کہ ایسی پالیساں بنائے جس سے کاشت کاروں کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ اشیائے ضروریہ میں شمار ہونے والی فصلوں کی پیدوار بڑھانے پر توجہ دیں۔

ادھر غذائی تحفظ کی قومی وزارت کے وفاقی وزیر شوکت حیات بوسن نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو ٹماٹر کی قیمت میں اضافے کا ادراک ہے اور جلد ہی قیمتیں واپس نیچے آ جائیں گی۔

ان کے بقول بلوچستان سے بھی ٹماٹر کی فصل تیار ہو کر منڈیوں میں پہنچنے والی ہے جس سے ٹماٹر کی قلت پر قابو پا لیا جائے گا۔