عالمی یوم سیاحت کے موقع پر خیبر پختونخوا حکومت نے قبائلی علاقہ باب خیبر سے ضلع صوابی تک فور بائی فور کلب کے ممبران پر مشتمل ایک جیپ ریلی کا انعقاد کیا، جس میں 70 سے زیادہ گاڑیاں شریک ہوئی۔
یہ جیپ ریلی باب خیبر سے شروع ہو کر پشاور، نوشہرہ، مردان اور صوابی ڈسٹرکٹ سے گزرتے ہوئے واپس پشاور میں اختتام پذیر ہوئی۔
اس موقع پر منیجنگ ڈائریکٹر ٹورازم کارپوریشن مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ ریلی کا باب خیبر سے منعقد کرنے کا مقصد فاٹا کے صوبہ خیبرپختونخوا میں انضمام کے بعد دنیا کو فاٹا کے سیاحتی مقامات کی جانب راغب کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال عالمی یوم سیاحت کی تھیم سیاحت اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ہے اور محکمہ سیاحت نے ایک خصوصی انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) تیار کیا ہے جس پر سیاحتی مقامات کی معلومات سمیت وہاں موجود ہوٹلز، ریسٹورنٹس ان کی بکنگ، ان اضلاع کی ثقافت، مقامی فنکاروں کی معلومات، سیاحتی مقامات کی موسمی صورت حال اور ایمرجنسی سمیت تمام جدید معلومات اب باآسانی موبائل ایپ پر میسر ہوں گی۔
مشتاق احمد نے بتایا کہ سیاح اب سیاحتی مقامات کی سیرو تفریح کے بعد اپنی پسندیدہ تصاوير اور ویڈیوز بھی اس ویب پر اپ لوڈ کر سکیں گے۔
اس موقع پر سینیر صوبائی وزیر سیاحت عاطف خان نے کہا کہ انہوں نے صوبہ میں سیاحت کو بطور صنعت برانڈ متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور صوبہ میں نئے سیاحتی مقامات کی تلاش کے لئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی نگرانی میں ٹاسک فورس بھی قائم کردی گئی ہے جو کہ نئے سیاحتی مقامات کی تلاش، پالیسی مرتب کرنے اور دیگر مسائل کے حل پر کام کرے گی۔
یاد رہے کہ ٹورازم کارپوریشن نے عالمی یوم سیاحت کے سلسلے میں ہفتہ سیاحت میں ریلی کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے لئے’ جوان مرکز‘پشاور میں ای گیمنگ کے مقابلوں کا انعقاد بھی کیا جس میں نوجوانوں نے 4 مختلف گیمز فٹ بال، ٹیکن 7، سی ایس گو (ٹیم فاٹنگ) اور سنوکر میں حصہ لیا۔
چند روز قبل ویمن چیمبر کی کاروبار میں دلچسپی رکھنے والی خواتین کیے لئے وادی ناران کے ثقافتی دورے کا انعقاد بھی کیا جس میں خواتین نے وہاں کی ثقافت کی مارکیٹ تک رسائی کے لئے اقدامات پر کام کیا اور ساتھ ہی دریائے کنہار پر خواتین نے کشتی رانی بھی کی تاکہ سیاحتی مقامات پر ایڈونچر ٹورازم کو فروغ دیا جا سکے۔
مشتاق احمد نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبہ خیبرپختونخوا سیاحت کے لحاظ سے مالا مال ہے اور قبائلی علاقہ جات کے شامل ہونے سے اب سیاحت کو ان علاقوں تک بڑھانا ہے تاکہ سیاح ان علاقوں کی جانب رخ کر سکیں۔