پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ستر لاکھ ڈالر کا معاہدہ

یونیسکو ملالہ فنڈ کے ذریعے پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں ستر لاکھ ڈالر کی رقم فراہم کرے گا جس سے آئندہ پانچ سالوں میں دو دراز علاقوں میں لڑکیوں کے لیے بنیادی و ثانوی تعلیم کی سہولتوں کے فروغ، خواتین اساتذہ کو ملازمت کے مواقع اور اساتذہ کی تربیت سمیت کئی اقدامات کیے جائیں گے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس و ثقافت ’’یونیسکو‘‘ اور حکومت پاکستان نے ملک میں تعلیم خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

اس معاہدے کے تحت یونیسکو ملالہ فنڈ کے ذریعے پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں ستر لاکھ ڈالر کی رقم فراہم کرے گا جس سے آئندہ پانچ سالوں میں دو دراز علاقوں میں لڑکیوں کے لیے بنیادی و ثانوی تعلیم کی سہولتوں کے فروغ، خواتین اساتذہ کو ملازمت کے مواقع اور اساتذہ کی تربیت سمیت کئی اقدامات کیے جائیں گے۔

وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت بلیغ الرحمن اور پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل ارینا بوکووا نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل ارینا بوکووا



وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے بلیغ الرحمن کا کہنا تھا کہ ملک میں لڑکوں کی نسبت لڑکیاں کم تعداد میں اسکول جاتی ہیں لیکن اس معاہدے کے بعد اس ضمن میں حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششیں کو فائدہ پہنچے گا۔

’’ہم لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کوشش کر رہے ہیں، شفاف، مخلص اور ایماندارانہ کوششیں ہوں گی تو دنیا خاص طور پر امیر ممالک اور یونیسکو کی رپورٹ میں بھی کہا گیا کہ امیر ممالک کو مزید پیسہ تعلیم کے لیے دینا چاہیے۔‘‘

وزیر مملکت نے بتایا کہ لڑکیوں کے حقوق حصول تعلیم کے لیے قائم ملالہ فنڈ میں گزشتہ حکومت نے ایک کروڑ ڈالر دیے تھے جو یونیسکو کے پاس تھے اور اب اس معاہدے پر دستخط کے بعد یہ پیسہ بھی پاکستان میں اس شعبے میں خرچ ہوگا۔

اکتوبر 2012ء میں طالبان شدت پسندوں کے ایک حملے میں زخمی ہونے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی کی طرف سے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کی جانے والی کوششوں کو پوری دنیا میں پذیرائی حاصل ہوچکی ہے اور مختلف ممالک اور بین الاقوامی امدادی ادارے اس فنڈ میں حصہ لے رہے ہیں۔

وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت بلیغ الرحمن



بلیغ الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں تعلیم کے بجٹ کو چار فیصد تک بڑھانے کا عزم کیے ہوئے ہے۔ اس شعبے میں ترقی سے متعلق حکومت کے ویژن کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا۔

’’ پاکستان کا ہر بچہ تعلیم حاصل کرے اور صرف تعلیم حاصل کرنا مقصد نہیں ہے، کوالٹی ایجوکیشن حاصل کرے اور ساتھ ساتھ اس کی کردار سازی بھی ہو۔ ۔ ۔ نوجوانوں کو فنی تربیت فراہم کی جائے گی اور تعلیم بالغاں کے پروگرام پر بھی توجہ دی جائے گی۔‘‘

پاکستان میں تعلیم کے فروغ کے لیے امریکہ بھی اعانت فراہم کرتا آرہا ہے جس میں قابل ذکر امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے تحت پاکستان میں تقریباً ساڑھے سات کروڑ ڈالر مالیت کے ٹیچر ٹریننگ اور ڈگری پروگرام قابل ذکر ہیں۔