رسائی کے لنکس

ملالہ اور پاکستانی تعلیمی شعبے کے چیلنج


کتاب ’آئی ایم ملالہ‘ کی فروخت
کتاب ’آئی ایم ملالہ‘ کی فروخت

سی این این کی ایک رپورٹ میں یونیسکو کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں30 لاکھ سے زائد بچیاں اسکول نہیں جاتیں

دختر پاکستان اور ملک میں لڑکیوں کی تعلیم کیلئے آواز بلند کرنےوالی ملالہ یوسفزئی کو پاکستان میں تعلیم کے شعبے کےحوالے سے کئی چیلنجز کا سامنا رہےگا۔

’سی این این‘ کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق، ملالہ کو طالبان کی جانب سے نشانہ بنائے جانےکے بعد، ملالہ پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کیلئے ایک رول ماڈل بن کر ابھریں ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ، ایسے میں، ملالہ کو پاکستان میں تعلیم کیلئے کام کرنے میں کئی چیلنجز کا سامنا رہے گا۔

سی این این نے یونیسکو کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان میں30 لاکھ سے زائد بچیاں اسکول نہیں جاتیں۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ، ’1999 ء سے 2010 ء کے 10 برس کے عرصے کے دوران، پاکستان میں پرائمری تعلیم کی شرح میں 58 سے 74 فیصد تک اضافہ ہوا، جبکہ لڑکیوں کی تعلیم لڑکوں کے مقابلے میں صرف 14 فیصد ہی ہے۔ پرائمری تعلیم میں 10 لڑکوں کے مقابلے میں صرف 8 لڑکیاں ہی اسکول کا رخ کرتی ہیں۔

یونیسکو کا مزید کہنا ہے کہ ہر دس بچوں میں سے8 بچیاں اسکول میں پڑھ رہی ہیں، مگر ان کی حالت نہایت پسماندہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 49 فیصد نوجوان ان پڑھ ہیں جن میں دو تہائی حصہ خواتین کا ہے۔ دنیا میں یہ تیسرے نمبر پر ہے جہاں اتنی بڑی تعداد میں خواتین ان پڑھ ہوں۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سال2015 ءتک یہ تعداد 51 ملین تک پہنچ جائیگی۔

سی این این کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 7 سے 16 سال کی عمر کے ایک چوتھائی بچے اسکول نہیں گئے، جسکی وجہ طبقاتی وجوہات اور غربت ہے۔ صوبائی لحاظ سے پنجاب کے 17 فیصد بچے کبھی اسکول نہیں گئے، جبکہ خیبرپختونخوا میں ایسے بچوں کی شرح شرح 25 فیصد، جبکہ صوبہ بلوچستان میں سب سے زیادہ 37 فیصد ہے۔ ان تینوں صوبوں میں لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد غربت و افلاس کی وجہ سے اسکول کی تعلیم سے محروم رہی ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں نہایت قلیل رقم خرچ ہو رہی ہے۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ 1999 ءمیں تعلیم کا بجٹ 2٫6 فیصد سے کم ہوکر 2٫3 فیصد رہ گیا جبکہ 2010 ءمیں حکومت کی جانب سے حکومتی خرچ کا صرف 10 فیصد حصہ تعلیم کیلئے مختص کیا گیا۔ رپورٹ مین مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں دفاعی شعبے پر خرچ ہونےوالا حصہ تعلیم سے 7 گنا زیادہ ہے۔
XS
SM
MD
LG