فرینک روجیرو کی جنرل کیانی سے ملاقات

فرینک روجیرو کی جنرل کیانی سے ملاقات

افغانستان اور پاکستان کے لیے قائم مقام خصوصی امریکی نمائندے فرینک روجیرو نے جمعہ کو پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے راولپنڈی میں ملاقات کی ہے۔

مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک مختصر بیان کے مطابق جنرل ہیڈکواٹرز میں ہونے والی اس ملاقات میں ’باہمی دلچسپی کے اُمور‘ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

فرینک روجیرو ان دنوں تین روزہ دورے پر پاکستان میں موجود ہیں جہاں وہ سیاسی اور فوجی قیادت سے مذاکرات کے علاوہ سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

دہشت گردی اور انتہاہ پسندی کے خلاف لڑائی میں پاکستان امریکہ کا قریبی اتحادی ہے اور افغانستان میں القاعدہ اور طالبان جنگجوؤں کے ساتھ امریکہ کی سربراہی میں نو سال سے جاری جنگ کی کامیابی میں اسے انتہائی اہمیت حاصل ہے۔

امریکی صدر براک اوباما نے گذشتہ ماہ اپنی افغان حکمت عملی کا سالانہ جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حکمت عملی موثر ثابت ہو رہی ہے لیکن جو پیش رفت ہوئی ہے وہ کمزور ہے اور حالات پھر پرانی ڈگر پر واپس جا سکتے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی سرحد کے اندر شدت پسندوں کے ٹھکانے ختم کرنے کے لیے مزید کوشش کرنی چاہیئے۔

افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقہ شمالی وزیرستان افغان طالبان کے حقانی نیٹ ورک کا اہم گڑھ ماناجاتا ہے اور جنگجو یہاں قائم اپنے ٹھکانوں سے افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج پر مہلک حملوں میں ملوث ہیں۔

مغربی ممالک بالخصوص امریکہ شمالی وزیرستان میں بھرپور فوجی کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن پاکستان کا کہنا ہے کہ علاقے میں تعینات لگ بھگ 34 ہزار فوجی شدت پسندوں کے خلاف تمام ضروری کارروائیاں کر رہے ہیں تاہم کسی بڑے فوجی آپریش کا فیصلہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان خود کرے گا۔