دبئی میں پاک امریکہ سرمایہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کے وسیع تر مواقع ہیں جن سے دنیا کو استفادہ کرنا چاہیے
پاکستان اور امریکہ کی دو روزہ سرمایہ کاری کانفرنس منگل کو دبئی میں شروع ہوئی جس کا مقصد پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اجاگر کرنا اور انھیں فروغ دینا ہے۔
منگل کو کانفرنس کے آغاز پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیئے۔
ایک نجی پاکستانی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش اقتصادی مسائل کے حل کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
’’باہر سے جہاں سے بھی ہمیں انوسٹمنٹ ملے گی، چین سے، خلیج سے، امریکہ یا یورپ سے ملے، جہاں سے بھی سرمایہ کار آئیں ہم انھیں خوش آمدید کہیں گے، کسی خاص ملک یا خطے کے حوالے سے کوشش نہیں ہے ہماری۔‘‘
کانفرنس میں شریک اسلام آباد میں تعینات امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے بھی پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کی مواقع کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کے لوگوں کو بھی یہاں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ پہلے ہی پاکستان کی توانائی سمیت دیگر شعبوں میں معاونت کررہا ہے۔
امریکی سفیر اولسن کا کہنا تھا کہ ان کا ملک پاکستان میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے یہاں بجلی گھروں کی استعداد کار میں اضافے کے لیے معاونت کے علاوہ مختلف ڈیموں کی تعمیر میں اعانت فراہم کر رہا ہے جس سے ان کے بقول نیشنل گرڈ کو 965 میگاواٹ اضافی بجلی حاصل ہوئی۔
پاکستان کی نو منتخب حکومت کا کہنا ہے ملک کو درپیش توانائی اور اقتصادی مشکلات کے حل کے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے اسے بعض مشکل اور غیر مقبول فیصلے بھی کرنا پڑ رہے ہیں۔
منگل کو کانفرنس کے آغاز پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیئے۔
ایک نجی پاکستانی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش اقتصادی مسائل کے حل کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
’’باہر سے جہاں سے بھی ہمیں انوسٹمنٹ ملے گی، چین سے، خلیج سے، امریکہ یا یورپ سے ملے، جہاں سے بھی سرمایہ کار آئیں ہم انھیں خوش آمدید کہیں گے، کسی خاص ملک یا خطے کے حوالے سے کوشش نہیں ہے ہماری۔‘‘
کانفرنس میں شریک اسلام آباد میں تعینات امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے بھی پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کی مواقع کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کے لوگوں کو بھی یہاں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ پہلے ہی پاکستان کی توانائی سمیت دیگر شعبوں میں معاونت کررہا ہے۔
امریکی سفیر اولسن کا کہنا تھا کہ ان کا ملک پاکستان میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے یہاں بجلی گھروں کی استعداد کار میں اضافے کے لیے معاونت کے علاوہ مختلف ڈیموں کی تعمیر میں اعانت فراہم کر رہا ہے جس سے ان کے بقول نیشنل گرڈ کو 965 میگاواٹ اضافی بجلی حاصل ہوئی۔
پاکستان کی نو منتخب حکومت کا کہنا ہے ملک کو درپیش توانائی اور اقتصادی مشکلات کے حل کے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے اسے بعض مشکل اور غیر مقبول فیصلے بھی کرنا پڑ رہے ہیں۔