امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس نے گزشتہ اتوار اپنے دورہ پاکستان کے دوران ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت سے تفصیلی ملاقاتوں میں جہاں دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورت حال اور دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائیوں پر بات چیت کی۔
وہیں اُنھوں نے سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ ایک ’راؤنڈ ٹیبل‘ مذاکرے میں بھی شرکت کی۔
تعلیم کے شعبے میں کام کرنے والی سماجی کارکن اور چلڈرن گلوبل نیٹ ورک پاکستان کی بانی ڈائریکٹر مہناز عزیز بھی اُن شخصیات میں شامل تھیں جہنوں نے امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر سے ملاقات کی۔
مہناز عزیز نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ سوزن رائس نے مختلف
Your browser doesn’t support HTML5
شعبوں میں کام کرنے والے سماجی کارکنوں کی خدمات کو بہت سراہا۔
مہناز عزیز کا کہنا تھا کہ اس طرح کے رابطے دونوں ممالک کو قریب لانے میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔
پاکستان کے ایک معروف گلوکار ہارون رشید بھی سوزن رائس سے ملاقات کرنے والے افراد میں شامل تھے، اُنھوں نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اس طرح کے مذاکرے بہت اہم ہیں۔
’’میرے خیال میں ایسے مذاکرات بہت اہم ہیں ۔۔۔ یہ سوال پوچھا گیا تھا جتنے بھی ہم وہاں موجود تھے کہ امریکہ آپ کے لیے کیا کر سکتا ہے؟ ۔۔۔۔ ہماری گفتگو کا محور یہ تھا کہ تعلیم پر زیادہ توجہ دینی چاہیئے، دہشت گردی پر قابو پانا چاہیئے۔۔۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر نے پاکستان کی سول سوسائٹی کے نمائندوں کی مختلف معاملات پر رائے کو بہت غور سے سنا۔
’’سوزن رائس کا رویہ بہت مددگار تھا۔۔۔۔ آخر میں سوزن نے کہا کہ اس دورے میں میری جتنی بھی ملاقاتیں ہوئیں میں یہ کہوں گی کہ ان میں سے یہ ایک اہم ملاقات تھی۔‘‘
پاکستان کا دورہ کرنے والے اعلیٰ امریکی عہدیدار عموماً اپنے قیام کے دوران سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔
پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں حالیہ برسوں میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔ امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر نے صدر براک اوباما کی طرف سے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کو دورہ امریکہ کی باضابطہ دعوت بھی دی۔
وزیراعظم نواز شریف کی صدر اوباما سے 22 اکتوبر کو واشنگٹن میں ملاقات ہو گی جس میں دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے پر بات چیت کی جائے گی۔