پاکستان کی بیٹنگ لائن کے حوالے سے جن خدشات کا اظہار کیا جارہا تھا وہ درست ثابت ہوئے، سینچورین ٹیسٹ کے پہلے روز جنوبی افریقہ کے فاسٹ بولرز کے سامنے پاکستانی بیٹسمین بے بس دکھائی دیئے اور پوری ٹیم صرف 181پر ڈھیر ہوگئی۔
جواب میں ابتدائی نقصان کے بعد جنوبی افریقہ کی ٹیم نے 5وکٹوں کے نقصان پر 127رنز بنالئے۔پاکستان کا پہلی اننگز کا اسکور برابر کرنے کے لئے اُسے مزید 54رنز درکار ہیں اور اس کی 5وکٹیں ابھی باقی ہیں۔
پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے سب سے اہم فاسٹ بولر محمد عباس کی عدم موجودگی اور لیگ اسپنر یاسر شاہ کو اپنا ٹرمپ کارڈ سمجھتے ہوئے سینچورین کی تیز وکٹ پرٹاس جیت کر پہلے اپنے بیٹسمینوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا جو ابتداء ہی میں غلط ثابت ہوا اور ایک رن پر امام الحق بغیر کھاتہ کھولے ربادا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
سترہ رنز پر فخرزمان کو ڈیل اسٹین نے پویلین کی راہ دکھائی، وہ 12رنز بناسکے۔فخرزمان کو آؤٹ کرکے ڈیل اسٹین422وکٹوں کے ساتھ جنوبی افریقہ کے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بن گئے۔ اس سےپہلے شان پولاک نے 421وکٹیں حاصل کی تھیں۔
اوپنرز کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد ٹیم دباؤکا شکار ہوگئی ، اس موقع پر شان مسعود اور اظہر علی نےکسی حدتک ذمہ دارانہ بیٹنگ کی لیکن وہ پارٹنر شپ کو ًطول نہ دے سکے اور جب اسکور54رنزپر پہنچا تو شان مسعود اولیویئر کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔
اس کے بعد جنوبی افریقہ کے بولرز نے کھیل پر مکمل گرفت حاصل کرلی اور ایک کے بعد ایک پاکستانی بیٹسمین پویلین واپس جاتا رہا۔ اسد شفیق 7، اظہرعلی 36رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
کپتان سرفراز احمدکا مشکل وقت ابھی ختم نہیں ہوا، وہ بغیر کھاتہ کھولے اولیویئر کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے۔
مشکل صورتحال میں بابر اعظم اور حسن علی نے نویں وکٹ کی شراکت میں 67رنز بناکر کسی حد تک ٹیم کی پوزیشن بہتربنادی۔مجموعی اسکور 178پرہوا تو بابر اعظم 71رنز بناکر حسن علی کا ساتھ چھوڑ گئے۔اس طرح پاکستان کی پوری ٹیم 47اوورز میں 181رنز بناسکی۔
ڈیوائن اولیویئر 36رنز کے عوض6وکٹیں لے کر جنوبی افریقہ کے سب سے کامیاب بولر رہے جبکہ ربادا نے 3 اور ڈیل اسٹین نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقہ کی اننگز
پاکستان کے بعد میزبان ٹیم کی اننگز کا آغاز بھی مایوس کن رہااور 19رنز پر اوپنر مارکرم کو حسن علی نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کرکے پویلین واپس بھیج دیا۔
ابھی اسکور صرف 43رنز ہوا تھا کہ ہاشم آملہ کو8رنز پر محمد عامر نے آؤٹ کردیا،اسی اسکور پرشاہین شاہ آفریدی نے پہلے ایلگر اور پھر ڈوپلیسی کو آؤٹ کردیا۔
یکے بعد دیگرے تین وکٹیں گرنے کے بعد ایسا لگ رہاتھ کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم دباؤ کا شکار ہوکر مزید وکٹوں سے ہاتھ دھو بیٹھے گی لیکن پانچویں وکٹ کی شراکت میں ڈی بروئن اور باووما نے 69رنز بناکر ٹیم کو مشکل سے نکالا،بروئن 71رنز کی شاندار اننگز کھیل کو آؤٹ ہوئے۔
اس طرح جنوبی افریقہ نے پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک پاکستان کے 181 رنز کے جواب میں 5وکٹوں کے نقصان پر 127رنز بنالئے تھے، باووما 38 اور اسٹین 13 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
پاکستان کی طرف سے شاہین شاہ اور محمد عامر نے دو، دو جبکہ حسن علی نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس ٹیست کیلئے پاکستانی ٹیم کے دو بالرز اور ایک بیٹسمین کو فٹنس مسائل کا سامنا ہے۔
فاسٹ بالر محمد عباس اور لیگ اسپنر شاداب خان کے بعد مڈل آرڈر بیٹسمین حارث سہیل بھی گھٹنے میں تکلیف کے باعث فٹنس کا شکار ہوکر ٹیسٹ سے باہر ہوگئے ہیں۔ ان کی جگہ شان مسعود کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
حارث سہیل پریکٹس کے دوران زخمی ہوئے تھے جس کی وجہ سے انہیں مزید پریکٹس سے بھی روک دیا گیا تھا۔
ادھر محمد عباس اور شاداب خان پہلے ہی فٹنس مسائل سے دوچار تھے جس کے سبب ٹیم انتظامیہ فکر مند اور تشویش میں مبتلا ہو گئی ہے۔
پاکستان ٹیم میں شامل کھلاڑی
فخر زمان، امام الحق، شان مسعود، اظہر علی، اسد شفیق، بابر اعظم، سرفراز احمد، حسن علی، یاسر شاہ، محمد عامر اور شاہین شاہ آفریدی۔
جنوبی افریقی ٹیم
مارکیرم، ایلگر، ہاشم آملہ، پلیسز، برائن، باووما، کوک، کیشیو مہاراج، رباڈا، ڈیل اسٹین، اولیوئر۔
پاکستان جنوبی افریقہ میں آج تک کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیت سکا ہے جب کہ 10 سال سے زائد عرصے کے دوران یہاں کسی ٹیسٹ میں جیت اُس کا مقدر نہیں بن سکی۔
اے بی ڈیولیئر کی عدم موجودگی، فاسٹ بالرز ویرون فلینڈر اور لونگی نیدی کے ان فٹ ہونے کی وجہ سے کپتان سرفراز احمد کے پاس تاریخ رقم کرنے کا بہترین موقع ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں اب تک 23 ٹیسٹ میچز میں آمنے سامنے آ چکی ہیں۔ ان میں جنوبی افریقہ کا پلہ بھاری رہا ہے۔
جنوبی افریقہ نے 12میچز جیتے، چار میچز میں جیت پاکستان کا مقدر بنی جب کہ 7 میچز کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔
جنوبی افریقہ کی سرزمین پر پاکستان کی ٹیم نے مجموعی طور پر 12 ٹیسٹ میچوں میں سے صرف دو، 1998ء اور 2007ء میں جیتے۔ قومی ٹیم کو نو میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے جب کہ ایک ڈرا ہوا۔
پاکستان ٹیم نے 2013ء میں آخری مرتبہ مصباح الحق کی قیادت میں جنوبی افریقہ کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے میں پاکستان کو تین ۔ صفر سے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا تھا اور ٹیم جوہانسبرگ ٹیسٹ میں اپنے کم ترین اسکور 49 رنز پر آؤٹ ہوئی تھی۔