کراچی: پاکستان نے گزشتہ ہفتے جذبہ خیرسگالی کے تحت 113 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا تھا، جس کے بعد بھارت کی جانب سے بھی اسی جذبے کے تحت پاکستانی ماہی گیروں کو بھارتی جیل سے رہا کر دیا ہے۔
پیر کی رات واہگہ بارڈر کے راستے لاہور شہر سے 88 پاکستانی ماہی گیر کراچی پہنچے۔ کراچی پہنچنےوالے ماہی گیروں میں سے 40 ماہی گیر ٹھٹھہ سے تعلق رکھتے ہیں، جبکہ باقی ماہی گیر کراچی سے بتائے جاتے ہیں۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کراچی ایدھی فاؤنڈیشن کے عہدیدار فیصل ایدھی نے بتایا کہ'کراچی پہنچنےوالے یہ پاکستانی مچھیرے ہندوستان کی جیلوں میں کوئی ایک سال کوئی تین چار سالوں سے سمندر کی حدود کی خلاف ورزی پر قید تھے، جنھیں لاہور واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان کےحوالے کر دیا گیا۔ لاہور سے ایدھی کے رضاکاروں نے انھیں کراچی پہنچایا‘۔
کراچی پہنچنے والے ایک ماہی گیر نے بتایا کہ ’بھارتی جیل میں دو سالوں سے قید تھا مچھلی پکڑتے ہوئے مجھے بھارتی اہل کاروں نے گرفتار کیا تھا کہ تم نے حدود کی خالف ورزی کی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ واپس گھر آنے پر خوش ہیں، جبکہ مزید پاکستانی وہاں موجود ہیں اور اپنی رہائی کے منتظر ہیں۔
کراچی پہنچنے پر پاکستانی ماہی گیروں کی خوشی دیدنی تھی۔ کہیں کسی کے اپنوں سے لپٹ کر خوشی کے آنسو نکل پڑے تو کہیں کئی سالوں سے دور رہنے والے ماہی گیر اپنوں کو دیکھ کر پھولے نہیں سما رہے تھے۔
کراچی کے ایدھی سینٹر پر بس کی آمد پر ماہی گیروں کے استقبال کیلئے کراچی کے درجنوں ماہی گیر ایدھی سینٹر کراچی کے باہر پہلے سے ہی موجود تھے۔ بس کی آمد ہوتے ہی تمام ماہی گیر اپنےساتھیوں کو دیکھ کر خوش ہوئے۔ ماہی گیروں کی آمد پر پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کی گئیں۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کو رمضان المبارک کے مہینے کی مبارکباد دی تھی۔ ساتھ ہی، ٹیلی فون گفتگو میں پاکستان اور دونوں ممالک کے ماہی گیروں کی رہائی کا ذکر آیا تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، بھارتی وزیرِاعظم کے اس فیصلے کا مقصد رہائی پانے والے پاکستانی ماہی گیر رمضان کا مقدس مہینہ اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ گزار نے کا موقع فراہم کرنا تھا۔
اس سے قبل، گذشتہ ہفتے پاکستان 113 بھارتی ماہی گیروں کو کراچی کی ملیر جیل سے رہا کر چکا ہے۔