مغربی کنارے کے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں ایک فلسطینی شخص کے حملے میں دو اسرائیلی فوجی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں جب کہ حملہ آور جوابی کارروائی میں مارا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق واقعہ بدھ کو مغربی کنارے کی ایک یہودی بستی کے نزدیک پیش آیا جہاں ایک فلسطینی شخص نے دو فوجی اہلکاروں پر چاقو سے حملہ کیا۔
بیان کے مطابق ایک اہلکار کو چاقو کے گہرے زخم آئے ہیں اور اس کی حالت نازک ہے۔ دوسرا اہلکار معمولی زخمی ہوا ہے اور اسی نے فائرنگ کرکے حملہ کرنے والے شخص کو ہلاک کیا۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دونوں اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
گزشتہ ایک برس کے دوران مغربی کنارے اور یروشلم میں اسرائیلیوں پر فلسطینی باشندوں کی جانب سے اس نوعیت کے حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
دریں اثنا اسرائیل کے وزیرِ معیشت اور دائیں بازو کے سیاست دان نفتالے بینٹ نے زخمی فوجی کی جانب سے حملہ آور کو ہلاک کرنے کے واقعے پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں قوم پرست 'جیوئش ہوم پارٹی' کے سربراہ نے کہا ہے کہ "معصوم یہودیوں کو نقصان پہنچانے والے ہر شخص کا یہی انجام ہونا چاہیے جو حملہ آور کو ہوا ہے"۔
فلسطینی مغربی کنارے کو اپنی مستقبل کی ریاست کا لازمی حصہ قرار دیتے ہیں اور علاقے میں اسرائیلیوں اور یہودی آبادیوں کی موجودگی کے خلاف ہیں۔
مغربی کنارے کا یہ علاقے اردن کے زیرِ انتظام تھا جس پر 1967 کی عرب- اسرائیل جنگ کے دوران اسرائیل نے قبضہ کرلیا تھا۔
اس مقبوضہ علاقے میں فلسطینی باشندوں اور مزاحمت کاروں کی جانب سے یہودی آباد کاروں پر حملوں کا سلسلہ کئی برسوں سے جاری ہے۔