مسجدِ اقصیٰ: اسرائیلی پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 31 فلسطینی زخمی

اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ مارچ سے لے کر اب تک مختلف حملوں میں 14 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

مسجدِ اقصٰی کے احاطے میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں مزید 31 فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں۔

فلسطینی ریڈ کراس ایمبولینس سروس کے مطابق جمعے کو ہونے والی ان جھڑپوں کے بعد 14 فلسطینیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں دو شدید زخمی بتائے جاتے ہیں۔

اسرائیلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے اس وقت مداخلت کی جب سینکڑوں افراد پتھر برساتے اور آتش بازی کرتے ہوئے مغربی دیوار کے قریب پہنچ گئے تھے جہاں یہودی عبادت میں مشغول تھے۔

عینی شاہدین نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ اسرائیلی پولیس صبح کی نماز کے بعد کمپاؤنڈ میں داخل ہوئی اور تقریباً 200 فلسطینیوں کے ہجوم پر ربڑ کی گولیاں اور اسٹن گرنیڈ فائر کیے۔ جواب میں فلسطینیوں نے پتھر برسائے۔

حالیہ کشیدگی کا آغاز 15 اپریل کو اس وقت ہوا تھا جب یروشلم کے قدیم شہر میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان مسجدِ اقصیٰ کے احاطے میں تصادم ہوا تھا۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ پولیس نے جھڑپوں کی ویڈیوز بنانے والے صحافیوں کے ایک گروپ پر بھی ربڑ کی گولیاں چلائیں۔

حالیہ کشیدگی کا آغاز 15 اپریل کو اس وقت ہوا تھا جب یروشلم کے قدیم شہر میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان مسجدِ اقصیٰ کے احاطے میں تصادم ہوا تھا، بعدازاں اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں بھی کارروائیاں کی تھیں۔

ان کارروائیوں کے بعد یروشلم میں روزانہ کی بنیادوں پر تصادم کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔

فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق مارچ کے بعد سے اب تک اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں 29 فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔

ادھر اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ مارچ سے لے کر اب تک مختلف حملوں میں 14 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

SEE ALSO: اسرائیل اور فلسطینیوں میں دوبارہ کشیدگی کیوں بڑھ رہی ہے؟

مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان اور یہودیوں کے مذہبی تہوار کے باعث بڑی تعداد میں لوگ مسجدِ اقصٰی کے احاطے میں جمع ہوتے ہیں جس کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

فلسطینیوں کا الزام ہے کہ پابندی کے باوجود اسرائیلی پولیس یہودی عبادت گزاروں کو کمپاؤنڈ میں داخلے کی اجازت دے رہی ہے۔ البتہ اسرائیلی حکام اس کی تردید کرتے ہیں۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ رمضان کے آخری عشرے کے آغاز پر بڑی تعداد میں مسلمانوں کی آمد کے پیشِ نظر جمعے سے یہودی عبادت گزاروں کا داخلہ روکا جا رہا ہے۔

اس خبر کے لیے مواد خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لیا گیا ہے۔