امریکی دفاعی حکمتِ عملی میں اہم تبدیلیوں کا اعلان

فائل

جمعرات کو 'پینٹا گون' میں نئی دفاعی حکمتِ عملی کا اعلان کرتے ہوئے امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹا نے بتایا کہ افواج میں کمی ملکی دفاعی بجٹ میں آئندہ 10 برسوں کے دوران 500 ارب ڈالرز کی کٹوتیوں کے منصوبے کا حصہ ہے

امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ امریکی بری افواج کی تعداد میں ایک لاکھ کمی کی تجویز کانگریس کے سامنے پیش کرے گی۔

جمعرات کو 'پینٹا گون' میں نئی دفاعی حکمتِ عملی کا اعلان کرتے ہوئے امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹا نے بتایا کہ افواج میں کمی ملکی دفاعی بجٹ میں آئندہ 10 برسوں کے دوران 500 ارب ڈالرز کی کٹوتیوں کے منصوبے کا حصہ ہے۔

پنیٹا نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے 2013ء کے مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ کی مد525 ارب ڈالرز مختص کرنے کی سفارش کی جائے گی۔ یہ رقم 30 ستمبر کو ختم ہونے والے موجودہ مالی سال کے دفاعی بجٹ سے 6 ارب ڈالرز کم ہے۔

پنیٹا کا کہنا تھا کہ نئی حکمتِ عملی کے تحت امریکہ کے دفاعی بجٹ کو 2017ء تک بڑھا کر 567 ارب ڈالرز کردیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ دفاع کانگریس سے بیرونِ ملک جاری فوجی سرگرمیوں کے لیے اضافی 88 ارب ڈالرز کا تقاضا بھی کر رہا ہے جو افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی ضروریات پر خرچ کیے جائیں گے۔

نئی حکمتِ عملی کے تحت امریکہ کی فوجی توجہ کا اگلا مرکز ایشیا پیسفک خطے کے بجائے مشرقِ وسطیٰ ہوگا۔

پنیٹا کی جانب سے نئی دفاعی حکمتِ عملی کے اعلان کے ساتھ ہی سالِ رواں کی سالانہ بجٹ بحث کا آغاز ہوگیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہائٹ ہاؤس اپنا تیار کردہ قومی بجٹ منصوبہ فروری کے وسط تک کانگریس کو بھجوادے گا۔

امریکہ پہ بڑھتے ہوئے قرضوں کے بوجھ کے زیرِ اثر دفاعی بجٹ میں کی جانے والی کٹوتیوں کے پیشِ نظر تیار کی گئی نئی حکمتِ عملی کے تحت آنے والے برسوں میں افواج کی تعداد میں کمی کے ساتھ ساتھ نئے جہازوں ، طیاروں اور ہتھیاروں کی خریداری کے سودوں میں کمی یا تاخیر کیے جانے کا بھی امکان ہے۔