سیاسی مسئلے مسائل حل کرنے کے حوالے سے تو آپ نے ’گول میزکانفرنس‘ کا ذکر سنا ہی ہوگا مگر اب پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کو درپیش مسائل کوحل کرنے کے لئے بھی ’گول میزکانفرنس ‘کا تذکرہ سن لیجئے ۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریار خان نے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے مایوس کن دورے کے بعد قومی ٹیم سے جڑے مسائل و مشکلات کو حل کرنے کے لئے 6 اور 7 مارچ کو گول میز کانفرنس طلب کرلی ہے۔
کانفرنس میں کرکٹ ٹیم سے وابستہ نامور کھلاڑیوں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی جبکہ موجودہ چیف سلیکٹر انضمام الحق اور ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر گول میز کانفرنس کے کو چیئرمین اور قومی اکیڈمی کے ہیڈ کوچ مشتاق احمد کوآرڈینیٹر کئے گئے ہیں ۔
جن کھلاڑیوں کو کانفرنس میں شرکت کی غرض سے بلایا جارہا ہے ان میں سابق کپتان عمران خان ، مصباح الحق، یونس خان، وقار یونس، وسیم اکرم، ظہیر عباس، وسیم باری، شعیب اختر، عامر سہیل، جاوید میاں داد، راشد لطیف، رمیز راجہ، معین خان، عبدالقادر، عاقب جاوید، اقبال قاسم، بازید خان اور سعید اجمل و دیگرکے نام شامل ہیں ۔
مقامی میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ کانفرنس میں ٹیم کی پرفارمنس میں بہتری لانے، ڈومیسٹک اسٹرکچر، پچز کے معیار میں بہتری، قومی و جونیئر ٹیموں کی کوچنگ اور غیر ملکی ٹیموں کے دورہ پاکستان جیسے موضوعات زیر غور آئیں گے۔
کانفرنس میں طے پانے والے معاملات پر مزید غور و خوص کے بعد ضروری تبدیلیاں لائی جائیں گی۔