پاکستان کرکٹ بورڈ نے ناقص کارکردگی پر تنقید کا شکار وکٹ کیپر مران اکمل سمیت قومی ٹیم کے سات کھلاڑیوں کو اعلیٰ ترین یعنی کیٹگری اے معاہدے دینے کا اعلان کیا ہے۔
دیگر کھلاڑیوں میں ایک روزہ اور ٹونٹی ٹونٹی میچوں کے لیے پاکستانی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی، ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق، یونس خان، عبدالرزاق، عُمر گل اور شعیب اختر شامل ہیں۔
پی سی بی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان تمام کھلاڑیوں کو دیے گئے معاہدوں کی معیاد جون میں ختم ہوگی اور ان کے تحت ہر کھلاڑی کوماہانہ اڑھائی لاکھ روپے تنخواہ دی جائے گی۔
کامران اکمل کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے منگل کو عالمی کپ کے میچ میں پاکستان نے نیوز ی لینڈ کے ہاتھوں 110 رنز کی شکست کھائی۔ پاکستانی وکٹ کیپر نے نیوزی لینڈ کے راس ٹیلر کا ایک کیچ اُس وقت گرایا جب اُنھوں نے کوئی رن نہیں بنایا تھا اور دوسرا کیچ اُس کے فوراََ بعدگرایا جب وہ چار رنز پر کھیل رہے تھے۔
ان دو سنہری موقعوں کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیلر نے زندگی کی بہترین اننگز کھیلی اور صرف 124 گیندوں پر سات چھکو ں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 131 رنز بنا ڈالے۔ اُن کی شاندار بیٹنگ نے نیوزی لینڈ کا مجموعی سکور 302 تک پہنچا دیا۔
کامران اکمل نے اس میچ میں اسکاٹ اسٹائرس کا کیچ بھی گرایا جس نے کپتان شاہد آفریدی کو عالمی کپ میں اپنی 16 ویں وکٹ سے محروم کردیا۔ اس کے علاوہ سری لنکا کے خلاف پاکستان کے میچ میں بھی اکمل نے کپتان کمار سنگاکارا کو دو مرتبہ سٹمپ آؤٹ کرنے کے مواقع گنوا دیے۔
پی سی بی نے عمر اکمل، محمد حفیظ، سعید اجمل اور عبدالرحمن کو کیٹگری بی کے معاہدے دیے ہیں جن کے تحت بورڈ ان کھلاڑیوں کوماہانہ ایک لاکھ 75 ہزار روپے تنخواہ ادا کرے گا۔
سی کیٹگری کے معاہدے کے تحت کھلاڑی کو ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے۔ یہ معاہدے توفیق عمر ،اظہر علی، اسد شفیق، احمد شہزاد ، تنویر احمد، جنید خان اور کامران اکمل کے چھوٹے بھائی عدنان اکمل کو دیے گئے ہیں۔