کرکٹ ورلڈ کپ 2011ء کے لیگ میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 110 رنز سے عبرتناک شکست دے کر گروپ "اے" میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی ہے۔
عالمی کپ سے عین قبل نیوزی لینڈ کو اس کی اپنی سرزمین پر ون ڈے سیریز میں مات دینے والی پاکستانی ٹیم کو آج کے میچ کیلیے فیورٹ قرار دیا جارہا تھا۔ تاہم پاکستانی ٹیم نے بالنگ ،بیٹنگ اور فیلڈنگ کے تینوں ہی شعبوں میں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے شائقینِ کرکٹ کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
سری لنکا کے شہر پالی کیلے میں کھیلے گئے عالمی کپ کے گروپ "اے" کے میچ میں مڈل آرڈر بلے باز روز ٹیلر کی شاندار سنچری کی بدولت نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف اپنے مقررہ پچاس اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 302 رنز بنائے تھے۔ جواباً پاکستان کی پوری ٹیم 42 اوورز میں صرف 192 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئی۔
منگل کے روز ہونے والے میچ میں ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن شعیب اختر نے میچ کے پہلے ہی اوور میں ان فارم بلے باز برینڈن مک کیلم کو کلین بولڈ کردیا جس کے بعد 13ویں اوور تک پاکستانی باؤلروں نے نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کو مسلسل دباؤ میں رکھا ۔
میچ کے 14ویں اوور میں نیوزی لینڈ کے 56 رنز پر دو کھلاڑی آؤٹ تھے لیکن اس موقع پر وکٹ کیپر کامران اکمل شعیب اختر کی دو گیندوں پر نئے آنے والے بلے باز روز ٹیلر کے بظاہر دو آسان کیچ پکڑنے میں ناکام رہے اور اُن کی یہ ناقص کارکردگی آگے جا کر پاکستان کو بہت مہنگی پڑی۔
29 ویں اوور میں شاہد آفریدی نے اوپنر مارٹن گپٹل کو 57 رنز پر آئوٹ کیا جس کے دو ہی گیندوں بعد جیمس فرینکلن محمد حفیظ کا نشانہ بنے تو نیوزی لینڈ کے چار کھلاڑی 30 اوورز میں 113 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ چکے تھے۔
نیوزی لینڈ کو اس وقت ایک اور بڑے نقصان سے دوچار ہونا پڑا جب 41 ویں اوور میں پاور پلے کے آغاز میں ہی اسکاٹ اسٹائرس عمر گل کے یارکر کا نشانہ بن کر پویلین لوٹ گئے۔ 175 کے مجموعی اسکور پر 5 وکٹوں سے محروم ہوجانے کے بعد ایسا لگتا تھا کہ کیویز اب شاید ہی 200 کا ہندسہ عبور کر پائیں۔
تاہم اس موقع پر کامران اکمل کی مہربانیوں کے ثمرات سمیٹنے والے روز ٹیلر فارم میں آئے اور پہ در پہ کئی چوکے اور چھکے لگا کراپنی ٹیم کے گرتے ہوئے رن ریٹ کو سہارا فراہم کیا۔ اُنھوں نے 124 گیندوں پر 131 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔
روز ٹیلر کا ساتھ دینے والے ناتھن مک کیلم 46 ویں اوور میں 19 رنز جبکہ جیکب اورم آخری اوور میں 25 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے۔ تاہم ٹیلر نے وکٹ کا ایک اینڈ سنبھالے رکھا اور پاکستانی بالرز کی خوب پٹائی کی۔
ان کی اننگز میں سات چھکے اور آٹھ چوکے شامل تھے۔ اُن کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت نیوزی لینڈ نے آخری چھ اوورز میں 114 رنز بنا کر میچ کا پانسہ ہی پلٹ دیا۔ شعیب اختر نے اپنے آخری ایک اوور میں 28 جبکہ عبدالرزاق نے 30 رنز دیے۔
پاکستان کی طرف سے فاسٹ باؤلر عمر گل نے دس اوورز میں 32 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ شعیب اختر، عبدالرحمن، شاہد آفریدی اور محمد حفیظ نے ایک ، ایک وکٹ حاصل کی۔
جواباً پاکستانی ٹیم 303 رنز کے تعاقب میں میدان میں اتری تو اس کی بیٹنگ ابتداء ہی سے مشکلات میں گھری نظر آئی۔ واضح طور پر دبائو میں نظر آنے والی پاکستانی ٹیم کی پہلی گرنے والی وکٹ اوپنر محمد حفیظ کی تھی جو دوسرے ہی اوور میں 5 رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
پاکستان کی اگلی وکٹ 23 کے مجموعی اسکور پر گری جب ساتویں اوور میں احمد شہزاد صرف 10 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ انہیں کیل ملز نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ تین گیندوں بعد ہی یونس خان بھی 0 کے اسکور پر ملز کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے۔
آٹھویں اوور کی پہلی ہی گیند پر ٹم سائوتھی کی بال پر روز ٹیلر نے کامران اکمل کو وکٹوں کے پیچھے کیچ آئوٹ کیا تو 23 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کی ٹاپ بیٹنگ لائن پویلین لوٹ چکی تھی۔
مصباح الحق اور عمر اکمل نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں پاکستان کا اسکور 45 تک پہنچایا مگر 15 ویں اوور میں مصباح بھی صرف 7 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئے۔ ٹم سائوتھی کی گیند پر اسکاٹ اسٹائرس نے ان کا کیچ لیا۔
کیوی بالرز کا اگلا شکار کپتان شاہد آفریدی بنے جنہوں نے وکٹ پر آتے ہی اپنے روایتی انداز سے جارحانہ بیٹنگ کا آغاز کیا تھا۔ تاہم وہ زیادہ دیر تک وکٹ پر نہ ٹہر سکے اور 9 بالوں پر 1 چھکے اور 2 چوکوں کی مدد سے 17 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئے۔
اس موقع پرعمر اکمل اور عبدالرزاق نے ساتویں وکٹ کی شراکت میں پاکستان کے اسکور میں 36 رنز کا اضافہ کیا۔ عمر اکمل 29 ویں اوور میں 102 کے مجموعی اسکور پر کیچ آئوٹ ہوئے۔ انہوں نے 38 رنز بنائے۔
آئوٹ ہونے والےپاکستان کے اگلے کھلاڑی عبدالرحمن تھے جو صرف ایک رن بنا کر مک کیلم کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔ یوں 33 اوورز میں پاکستان نے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر صرف 125 رنز بنائے تھے۔
اس بدترین صورتِ حال میں پاکستانیوں کی تمام تر امیدیں آل رائونڈر عبدالرزاق سے وابستہ ہوگئیں جنہوں نے عمر گل کے ساتھ پاکستانی اننگز کی سب سے بڑی شراکت قائم کرکے پاکستان کے مجموعی اسکور میں 66 رنز کا اضافہ کیا۔ وہ 42 ویں اوور میں 62 رنز بنا کر اسٹائرس کی گیند پر اورم کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے۔
عمر گل 25 گیندوں پر 34 رنز بنا کر ناٹ آئوٹ رہے۔
کینیا، سری لنکا اور کینیڈا کے خلاف اپنے ابتدائی تینوں گروپ میچز میں فتح حاصل کرنے کے بعد پاکستان کو بھی عالمی کپ کیلیے فیورٹ ٹیم تصورکیا جارہا تھا تاہم آج کے میچ میں بری کارکردگی کا مظاہرہ کرکے پاکستان نے ایک بار پھر خود کو دنیائے کرکٹ کی سب سے زیادہ "غیر یقینی ٹیم" ثابت کردیا ہے۔
آج کی شکست کے بعد پاکستان گروپ "اے" کی اسٹینڈنگ میں پہلے سے دوسرے نمبر پر آگیا ہے جبکہ نیوزی لینڈ اب پہلے نمبر پر ہے۔
عالمی کپ کے اگلے میچز میں پاکستان 14 مارچ کو زمبابوے جبکہ نیوزی لینڈ 13 مارچ کو کینیڈا کا سامنا کرےگا۔