خیبر پختونخوا کے شہر پشاور میں حال ہی میں شروع ہونے والی بس سروس (بی آر ٹی) کو آئے روز حادثات کے باعث عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ چین کی کمپنی بسوں کی مکمل جانچ پڑتال کرے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ بدھ کو ایک بس میں اچانک آگ بھڑکنے سے مسافروں کو ہنگامی طور پر بس سے نکالا گیا جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام بسوں کا معائنہ کیا جائے گا۔
بدھ کی شام حیات آباد کے قریب بس میں اچانک آگ بھڑک اُٹھنے کے واقعے کے بعد وزیرِ اعلیٰ محمود خان کے حکم پر بی آر ٹی سروس کو عارضی طور پر معطل کیا گیا۔
مذکورہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور بعض صارفین نے ایک بار پھر خیبر پختونخوا حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
خیال رہے کہ 2017 میں شروع ہونے والے اس منصوبے میں تاخیر اور لاگت بڑھنے سے اپوزیشن جماعتیں خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کرتی رہی ہیں۔
گزشتہ ایک ماہ کے دوران پشاور کی بی آر ٹی بسوں میں پانچ حادثات رونما ہو چکے ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات کامران بنگش نے سروس عارضی طور پر معطل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ چین سے ماہرین کی ایک ٹیم پشاور پہنچ چکی ہے جو تمام بسوں کی جانچ پڑتال کر رہی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ جانچ پڑتال کی تکمیل پر بی آر ٹی سروسز بحال کی جائے گی۔
کامران بنگش نے کہا کہ حادثات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے اور جس کی بھی کوتاہی ثابت ہوئی تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عظمت خان کا کہنا ہے کہ یہ پراجیکٹ بغیر کسی منصوبہ بندی کے شروع کیا گیا تھا۔ اسی وجہ سے آئے روز حادثات رونما ہو رہے ہیں۔ اُن کے بقول بنیادی طور پر یہ ایک ناکام منصوبہ ہے۔
مگر بی آر ٹی منصوبے کو چلانے والی کمپنی ٹرانس پشاور کے ترجمان محمد عمر خان کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک کامیاب منصوبہ ہے اور صوبے کے عوام کو اس سے سہولت ملی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ پہلے ایک ماہ کے دوران بی آر ٹی میں 30 لاکھ لوگوں نے سفر کیا ہے جب کہ چار لاکھ افراد نے کارڈز خریدے ہیں۔
مذکورہ بس سروس کے افتتاح سے قبل صوبائی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ بی آر ٹی سے روزانہ کی بنیاد پر تین لاکھ پچاس ہزار افراد مسفید ہوں گے۔ جب کہ ٹکٹ کی مد میں جمع ہونے والی رقم سے اس کے اخراجات پورے کیے جائیں گے۔
پشاور بس منصوبہ کا سنگِ بنیاد سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اکتوبر 2017 میں رکھا تھا اور اس کا باقاعدہ افتتاح وزیرِ اعظم عمران خان نے گزشتہ ماہ 13 اگست کو کیا تھا۔
ایک مہینے کے دوران بی آر ٹی کی بسوں میں آتش زدگی اور حادثات کے پانچ واقعات رونما ہوئے ہیں۔