کراچی میں اتوار کی رات کھیلنے جانے والے پاکستان سپرلیگ کے فائنل میچ میں پشاور زلمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مخالف ٹیم اسلام آباد یونائٹیڈ کو میچ جیتنے کے لئے 149رنز کا ہدف دیا ہے ۔ پشاورزلمی نےمقررہ 20اوورز میں9 وکٹس کے نقصان پر148 رنز بنائے ۔
پشاورکی طرف سےجارڈن 36اور ڈاؤسن 33رنز بناکر نمایاں بیٹسمین رہے ۔ ڈیرن سیمی آج اپنا جادو جگانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ۔
پشاورزلمی نےاسلام آباد یونائیٹڈکےخلاف ٹاس جیت کرپہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔ ڈیرن سیمی کی طرف سے ٹیم میں کسی تبدیلی کا اعلان نہیں کیا گیااور وہی کھلاڑی میدان میں اتارے جو اس سے پہلے ہونے والے میچ میں شامل تھے یعنی کامران اکمل، آندرے فلیچر،لیام ڈاؤسن، محمد حفیظ، ڈیرن سیمی، سعد نسیم، وہاب ریاض، کرس جارڈن، حسن علی ،عمید آصف اور سمین گل۔
ان کے مقابلے میں اسلام آباد یونائٹیڈ کی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ۔چیڈوک والٹن کو ایلیکس ہیلزکی جگہ ٹیم میں شامل کیاگیا جبکہ باقی کھلاڑیوں میں لیوک رونکی صاحبزادہ فرحان، سمیت پٹیل ،جے پی ڈومینی، حسین طلعت ،آصف علی، شاداب خان، فہیم اشرف، محمد سمیع اورعماد بٹ شامل تھے۔
پشاور زلمی کی اننگز کا آغاز کامران اکمل اور آندرے فلیچر نے کیا۔ بالنگ اوورز کا آغاز اسلام آباد یونائیٹڈ کے بالر سمیت پٹیل نے کیا ۔ انہیں پہلے تو نہیں البتہ تیسرے اوور میں اس وقت کامیابی ملی جب نو بالز کھیل کر ایک رنز بنانے والے کامران اکمل ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔ یوں 12رنز کے مجموعی اسکور پر پشاور زلمی کو پہلا نقصان اٹھانا پڑا۔
کامران اکمل کی جگہ محمد حفیظ نے لی جنہوں نے تیزی سے رنز بنانے کی کوشش کی ۔ اس دوران ایک چھکا بھی لگایا لیکن پٹیل نے انہیں مزید رنز بنانے کا موقع دیئے بغیر اپنی ہی ایک آسان گیند پر کیچ کرلیا۔
فلیچر کا ساتھ دینے کے لئے جارڈن چوتھے کھلاڑی کے روپ میں میدان میں اترےتو اسلام آباد یونائٹیڈ کے کپتان نے بالربھی تبدیل کردیا۔ انہوں نے شاداب خان کو بالنگ ہنر آزمانے کا موقع دیا جنہوں نے آتے ہی آندرے فلیچر کو اپنا شکار بنالیا اور یوں پشاور کی تیسری وکٹ گری۔فلیچر نے 15بالز پر 21رنز بنائے۔ اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور38رنز تھا۔
میدان میں اترنے والے اگلے کھلاڑی تھے لیام ڈاؤسن تھے ۔ انہوں نے جارڈن کے ساتھ چوتھی وکٹ کی شراکت میں اچھے شاٹ کھیلے اور ٹیم کے مجموعی اسکور کو بڑھانے میں اہم کردار اداکیا۔ تاہم جارڈن 36رنز ہی بناسکے۔ انہیں حسین طلعت کی بال پر ڈومینی نے کیچ آؤٹ کیا۔ یہ چوتھی وکٹ ٹیم کے90رنز کے مجموعی اسکور پر گری ۔
جارڈن کی جگہ سعد نسیم کھیل کو آگے بڑھانے کے لئے میدان میں اترے جبکہ دوسرے اینڈ پر لیام ڈاؤسن پہلے سے موجود تھے۔ سعد نسیم کی قسمت نے ساتھ نہیں دیا اور وہ دورنز بناکر طلعت کی گیند پر انہی کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ اس وقت تک ٹیم کا مجموعی اسکور 101رنز تھا۔
سعد نسیم کے بعد ڈیرن سیمی میدان میں آئے تو تماشائیوں کا جوش دیدنی تھا۔ پورا سٹیڈیم جوش میں آگیا۔ سیمی نے آتے ہی چوکا جڑا تو اسٹیڈیم میں ان کے حق میں نعرے لگنے لگے۔ لیکن ڈیرن سیمی سے بھی آج قسمت خوش نہیں تھی ۔ انہیں صرف چھ بالز پر چھ رنز بناکر شاداب خان نے واپس پویلین بھیج دیا۔ وہ ایل بی ڈبلیو ہوئے۔بظاہر پشاور کے لئے بہت بڑا نقصان تھا۔ڈیرن خود بھی بہت پریشان اور فکر مند نظر آئے ۔
اگلی باری عمید آصف کی تھی جو ابتدا میں ہی شاداب کی ایک گیند کھیلتے ہوئے ایل بی ڈبلیو ہوگئے ۔وہ رنز کا کھاتہ بھی نہیں کھول سکے تھے کہ 111رنز کے مجموعی سکور پر ساتویں وکٹ کے روپ میں انہیں ناکام لوٹنا پڑا۔
ان کے بعد حسن علی کریز پرآئے جس کے دوسرے اینڈ پر ڈاؤسن موجود تھےتاہم محمد سمیع کو یہ منظور نہ ہوا کہ وہ مزید کریز پر رہیں۔ انہیں 33رنز پر سمیع نے بولڈ کردیا۔ وہ کافی دیر کریز پر رہے لیکن انہیں صرف 30گیندیں ان کھیلنے کا موقع ملاتاہم 33رنز آج کے کھیل کا دوسرا بڑا انفرادی اسکور تھا ۔
نویں وکٹ کی شراکت اس وقت دو بالرز کے ذمے آئی جب حسن علی کا ساتھ دینے ریاض وہاب آئے۔ مگر اس دوران حسن علی کو والٹن نے فہیم اشرف کی گیند پر 6رنز کے انفرادی اسکور پر کیچ کرلیا۔ یوں پشاور کی نویں وکٹ 121رنز پر گری۔
دسویں کھلاڑی کی شکل میں سمین گل کریز پر پہنچے تو غیر متوقع اور غیر روایتی طور پر وہاب ریاض نے رنز بنانے میں تیزی کا مظاہرہ کیا اور کم وقت میں بہت اچھے اسٹروکس کھیلے۔ وہ 28رنز بناکر اور سمین گل 2رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے ۔
اسلام آباد یونائٹیڈ نے فائنل میچ میں اپنے6بالرز کے ہنر آزمائے ۔ان میں سےشاداب خان نے 3، پٹیل اور حسین طلعت نے 2، 2، سمیع اور فہیم اشرف نے ایک ، ایک وکٹ حاصل کی۔
پی ایس ایل تھری میں دونوں ٹیمیں آج تیسری بارایک دوسرے کے آمنے سامنے آئیں۔پہلے میچ میں پشاور زلمی کو 34رنز سے کامیابی ملی جبکہ دوسرے میچ میں اسلام آبادیونائیٹڈنے پشاور زلمی کو 26رنز سےہرایا تھا۔
کراچی —