مقامی میڈیا کے مطابق پشاور میں خودکش دھماکوں کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آوروں کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان تھیں۔
واشنگٹن —
خیبر پختونخواہ کے شہر پشاور کے کوہاٹی گیٹ کے قریب ہونے والے دھماکوں میں جاں بحق 74 افراد کی تدفین مسیحی قبرستانوں میں کردی گئی۔ پشاور شہر کے گورا قبرستان سمیت دیگر مسیحی قبرستانوں میں دھماکے کے جاں بحق افراد کی میتیں لائی گئیں ۔جاں بحق ہونےوالے افراد کے اہلخانہ نے آہوں اور سسکیوں میں اپنے پیاروں کو سپرد ِخاک کیا۔
صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان کے مطابق مسیحی عبادت گاہ کے باہر خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑالیا تھا، جسکے نتیجے میں 78 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے جاں بحق افراد میں 34 خواتین اور 7 بچے شامل ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق پشاور میں خودکش دھماکوں کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آوروں کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان تھیں۔
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے پشاور دھماکے میں زخمیوں کی عیادت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ، ’میرے پاس وہ الفاظ نہیں کہ میں پشاور میں آج ہونے والے سانحہ کے حوالے سے کچھ کہہ سکوں، یہ کیسے بہادر لوگ ہیں جو معصوم بچوں ،بوڑھوں اور عورتوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ وفاقی وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ، ’یہ حملہ اسلام اور پاکستان کے دشمنوں نے کیا ہے، ملک بھر میں مسیحی برادری کی سیکیورٹی کا از سر ِنو جائزہ لیا جائےگا جبکہ مسیحی برادری کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کی جائیگی۔‘
پاکستان کے بشپ چرچز سموئیل عزرائیا نے پشاور دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا۔ بشپ سموئیل عزرائیا نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ پشاور دھماکے کے خلاف ملک بھر کے مشنری اسکولز اور چرچز تین روزہ سوگ کےدوران بند رکھے جائیں گے۔
وفاقی حکومت اور خیبر پختونخواہ حکومت نے بھی تین روزہ سرکاری سوگ کا اعلان کیا ہے۔ صوبائی حکومت نے دھماکے میں ہلاک افراد کے لواحقین کو فی کس 5،5 لاکھ اور زخمیوں کیلئے 2،2 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان کے مطابق مسیحی عبادت گاہ کے باہر خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑالیا تھا، جسکے نتیجے میں 78 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے جاں بحق افراد میں 34 خواتین اور 7 بچے شامل ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق پشاور میں خودکش دھماکوں کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آوروں کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان تھیں۔
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے پشاور دھماکے میں زخمیوں کی عیادت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ، ’میرے پاس وہ الفاظ نہیں کہ میں پشاور میں آج ہونے والے سانحہ کے حوالے سے کچھ کہہ سکوں، یہ کیسے بہادر لوگ ہیں جو معصوم بچوں ،بوڑھوں اور عورتوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ وفاقی وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ، ’یہ حملہ اسلام اور پاکستان کے دشمنوں نے کیا ہے، ملک بھر میں مسیحی برادری کی سیکیورٹی کا از سر ِنو جائزہ لیا جائےگا جبکہ مسیحی برادری کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کی جائیگی۔‘
پاکستان کے بشپ چرچز سموئیل عزرائیا نے پشاور دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا۔ بشپ سموئیل عزرائیا نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ پشاور دھماکے کے خلاف ملک بھر کے مشنری اسکولز اور چرچز تین روزہ سوگ کےدوران بند رکھے جائیں گے۔
وفاقی حکومت اور خیبر پختونخواہ حکومت نے بھی تین روزہ سرکاری سوگ کا اعلان کیا ہے۔ صوبائی حکومت نے دھماکے میں ہلاک افراد کے لواحقین کو فی کس 5،5 لاکھ اور زخمیوں کیلئے 2،2 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔