فلپائن میں حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں طوفان کی وجہ سے آنے والے سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 53 ہو گئی۔
ان میں سے کئی علاقے ایسے ہیں جو گزشتہ سال آنے والے سمندری طوفان ہائیان کے بعد سے ابھی تک مکمل طور پر سنبھل نہیں سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ہلاکتیں منگل کے روز ہوئیں جب طوفان جنوبی منڈانو کے جزیرے سے آگے بڑھا جہاں پیر کو اس کی وجہ سے آنے والی شدید بارشوں کے باعث پل اور شاہراہیں بند ہو گئی تھیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کو طوفان الیولو کے مرکزی شہر سے 140 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا اور یہ مغرب کی طرف مغربی جزیرے پلاوان کی طرف بڑھ رہا تھا۔
قدرتی آفات سے متعلق قومی ادارے کا کہنا ہے کہ اس طوفان سے 90,000افراد متاثر ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق جنوبی فلپائن سے ہے جہاں یہ طوفان سب سے پہلے سوری نامی گاؤں سے ٹکرایا تھا۔
طوفان کی وجہ سے کئی پروازیں منسوخ ہونے سے وسطی فلپائن کے کئی ہوائی اڈوں پر ایک اندازے کے مطابق 16 ہزار مسافر پھنس گئے ہیں جنہیں طوفان کی وجہ سے آمدورفت کے دوسرے ذرائع بھی میسر نہیں۔