انٹرنیشنل ریڈکراس نے فلپائن کے دارالحکومت میں شدید سیلاب میں پھنسے ہوئے افراد کی مدد کے لیے ایمرجنسی فنڈنگ کی اپیل کی ہے۔
تباہ کن بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلابوں سے فلپائن میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 60 ہوگئی ہے۔
سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 24 لاکھ سے زیادہ ہے اور دارالحکومت منیلا کا 80 فی صد سے زیادہ علاقہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔
اگرچہ اب پانی اترنا شروع ہوگیا ہے ، لیکن عہدے داروں کا کہناہے کہ عارضی کیمپوں میں مقیم تین لاکھ 62 ہزار سے زیادہ افراد کو اب بھی مدد کی ضرورت ہے۔
اب جب کہ ان علاقوں میں جہاں پانی اتر رہاہے،زیادہ تر لوگوں نے اپنے تباہ شدہ گھروں کی مرمت اور تعمیر کا کام شروع کردیا ہے، سرکاری عہدے داروں کا کہناہے کہ اب سب سے بڑا خطرہ ہیضہ یا دیگر جراثیمی وباؤں کے پھوٹ پڑنے کا ہے۔
منیلا اور اس کے نواحی صوبوں میں اس ہفتے کے شروع میں صرف 24 گھنٹوں کے اندراتنا مینہ برساجتنا کہ مون سون کے پورے موسم کے دوران بھی نہیں برستا۔
بارش کے بعد سیلاب سے ہونے والا نقصان تین سال پہلے کے موسمی طوفان کیٹسانا کے بعد کا سب سے شدید طوفان ہے۔ کیٹسانا میں 464 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
تباہ کن بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلابوں سے فلپائن میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 60 ہوگئی ہے۔
سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 24 لاکھ سے زیادہ ہے اور دارالحکومت منیلا کا 80 فی صد سے زیادہ علاقہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔
اگرچہ اب پانی اترنا شروع ہوگیا ہے ، لیکن عہدے داروں کا کہناہے کہ عارضی کیمپوں میں مقیم تین لاکھ 62 ہزار سے زیادہ افراد کو اب بھی مدد کی ضرورت ہے۔
اب جب کہ ان علاقوں میں جہاں پانی اتر رہاہے،زیادہ تر لوگوں نے اپنے تباہ شدہ گھروں کی مرمت اور تعمیر کا کام شروع کردیا ہے، سرکاری عہدے داروں کا کہناہے کہ اب سب سے بڑا خطرہ ہیضہ یا دیگر جراثیمی وباؤں کے پھوٹ پڑنے کا ہے۔
منیلا اور اس کے نواحی صوبوں میں اس ہفتے کے شروع میں صرف 24 گھنٹوں کے اندراتنا مینہ برساجتنا کہ مون سون کے پورے موسم کے دوران بھی نہیں برستا۔
بارش کے بعد سیلاب سے ہونے والا نقصان تین سال پہلے کے موسمی طوفان کیٹسانا کے بعد کا سب سے شدید طوفان ہے۔ کیٹسانا میں 464 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔