دنیا میں بہت سے ایسے ممالک ہوں گے جہاں صرف دو یا گنتی کی تین، چار جماعتیں ہوں گی لیکن پاکستان میں ان جماعتوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔
کراچی —
پاکستان ترقی پذیر جمہوری ملک ہے ، یہاں ہر شخص کو اپنی مرضی سے کسی بھی سیاسی جماعت کو چننے اور اسے ووٹ دینے کا آزادنہ اور آئینی حق حاصل ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ یہاں سیاسی جماعتوں کی بھی بھرمار ہے۔ دنیا میں بہت سے ایسے ممالک ہوں گے جہاں صرف دو یا گنتی کی تین، چار جماعتیں ہوں گی لیکن پاکستان میں ان جماعتوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔
سیاسی پارٹیوں کی بھر مار ۔۔۔انتخابی نشانات کم پڑ گئے
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس اب تک رجسٹرڈ جماعتوں کی مجموعی تعداد 227ہوچکی ہے جبکہ غیر رجسٹرڈ جماعتیں کتنی ہوں گی، اس کا کوئی شمار نہیں۔ ادارے نے گزشتہ ہفتے ان جماعتوں کی باقاعدہ فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست کی طوالت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اس کے پاس انتخابی نشانات کم پڑ گئے ہیں۔
ایک غریب ملک میں سوا دو سے زائد جماعتوں کی موجودگی کسی طور دلچسپی سے خالی نہیں۔ ای سی پی کی جاری کردہ فہرست کا بغور کا جائزہ لیں تو اور بھی بہت سے منفرد اور دلچسپ پہلو سامنے آتے ہیں۔ مثلاً
کل 227جماعتوں میں 153 غیر معروف
جی ہاں، بے شک ملک بھر میں ای سی پی سے منظور شدہ جماعتوں کی تعداد 227 ہے لیکن ان میں سے 153جماعتیں غیر معروف ہیں۔ درجنوں نام تو ایسے ہیں جن کے بارے میں شاید ہی کبھی کسی نے کچھ سنا ہو۔ لیکن کچھ نام ہرگز بھی دلچسپی سے خالی نہیں مثلاًمحب وطن نوجوان انقلابیان پارٹی۔ پاکستان مقصد ہمت تحریک، غریب پارٹی، جمہوری امن پارٹی، شان پاکستان، تحریک وفاق پارٹی، غریب عوام پارٹی، لوئر مڈل پارٹی، جنت پاکستان، پاکستا ن غربا پارٹی ، انقلابی خدمت گار تحریک اور موو آن پاکستان۔
سب سے زیادہ مذہبی جماعتیں
مجموعی طور پر دیکھیں تو ملک میں سب سے زیادہ تعداد دینی و مذہبی جماعتوں کی ہے۔ ان کی تعداد 40ہے۔ تمام بڑی دینی و مذہبی جماعتوں کے نام تو سب کو ازبر ہوں گے لیکن کچھ ایسی دینی جماعتیں بھی ہیں جن کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں مثلاً عظمت اسلام موومنٹ، اسلامی سیاسی تحریک، جمعیت مشائخ، نظام مصطفی پارٹی، پاک مسلم الائنس، عوامی قوت، اللہ اکبر تحریک اور اسلامی ری پبلکن پارٹی وغیرہ وغیرہ۔
عالمی شہرت یافتہ جماعتوں سے ملتے جھلتے ناموں والی جماعتیں
کچھ پارٹیاں ایسی بھی ہیں جنہوں نے کچھ انتہائی مشہور غیر ملکی پارٹیوں سے متاثر ہو کر اپنی جماعت کا نام بھی ان سے ملتا جھلتا رکھ لیا ہے جیسے ڈیموکریٹ، ری پبلکن، لیبر، کانگریس، ورکرز پارٹی، سوشل ڈیموکریٹک، پرگریسیو، سوشل جسٹس، کنزرویٹو، اور کمیونسٹ ناموں والی پارٹیاں۔
قومی سطح کی کل15جماعتیں
چالیس دینی و مذہبی اور ڈیڑھ سو سے زائد غیر معروف جماعتوں کے مقابلے میں قومی سطح کی مقبول جماعتوں کی تعداد 15ہے جو نہایت قلیل نظر آتی ہے۔ بہرحال، ان جماعتوں میں عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان مسلم لیگ نواز، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، مسلم لیگ ق اور متحدہ قومی موومنٹ، جمعیت علمائے اسلام، جمعیت علمائے پاکستان اور مسلم لیگ فنکشنل وغیرہ شامل ہیں۔
صوبائی و علاقائی سطح تک محدود جماعتیں
صوبائی و علاقائی سطح تک محدود رہنے والی اور قوم پرست جماعتوں کی بات کریں تو یہ تعداد 13بنتی ہے ۔ ان میں بلوچستان نیشنل کانگریس، بلوچستان نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، جمہوری وطن پارٹی، پختون ملی عوامی پارٹی، پیپلز پارٹی شہید بھٹو گروپ، سندھ نیشنل فرنٹ، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) سندھ یونائٹیڈ پارٹی، سندھ ترقی پسند پارٹی، عوامی تحریک ، سندھ دوست اتحاد اور عوامی اتحاد پارٹی۔
نسلی و لثانی جماعتیں
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس رجسٹرڈ کچھ سیاسی جماعتیں ایسی بھی ہیں جن کے نام نسلی و لثانی بنیادوں پر رکھے گئے ہیں ۔ ان جماعتوں کی تعداد 18بنتی ہے اور ان میں یہ نام شامل ہیں:
ہزارہ قومی محاذ، اتحاد ملی ہزارہ، جاموٹ قومی موومنٹ،مہاجر قومی موومنٹ، مہاجر اتحاد تحریک، مہاجر کشمیر موومنٹ، بروہی پارٹی، سرائیکی پارٹی، سرائیکی صوبہ موومنٹ ، پشتون قومی تحریک، ہزارہ ڈیموکریٹ پارٹی، ہزارہ عوامی اتحاد وغیرہ وغیرہ۔
دھڑے
شاید یہ بات بھی شاید دلچسپی سے خالی نہ ہو کہ پاکستان کی متعدد جماعتیں ایسی بھی ہیں جن کے ایک، دو نہیں بلکہ کئی کئی دھڑے ہیں۔ مثلاً جمعیت علمائے پاکستان جس کے تین دھڑے ہیں۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے دو ،جبکہ پاکستان مسلم لیگ کے سب سے زیادہ 6 دھڑے ہیں۔ اسی طرح جمعیت علمائے اسلام کے بھی کئی دھڑے ہیں۔
اقلیتی جماعتیں
پاکستان میں مسلمانوں کی تو خیر جو جماعتیں ہیں سو ہیں اقلیتوں کی جماعتوں کی بھی تعداد کچھ کم نہیں لیکن اقلتوں کی جو جماعتیں رجسٹرد ہیں ان کی تعداد بہت کم ہے ۔ مثلاًکرسچن پروگریسیو موومنٹ، مسیح عوامی پارٹی، ینگ بلڈ کرسچن لیگ، آل پاکستان مائنورٹیز اعلائنس، آل پاکستان کرسچن لیگ۔
سیاسی پارٹیوں کی بھر مار ۔۔۔انتخابی نشانات کم پڑ گئے
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس اب تک رجسٹرڈ جماعتوں کی مجموعی تعداد 227ہوچکی ہے جبکہ غیر رجسٹرڈ جماعتیں کتنی ہوں گی، اس کا کوئی شمار نہیں۔ ادارے نے گزشتہ ہفتے ان جماعتوں کی باقاعدہ فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست کی طوالت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اس کے پاس انتخابی نشانات کم پڑ گئے ہیں۔
ایک غریب ملک میں سوا دو سے زائد جماعتوں کی موجودگی کسی طور دلچسپی سے خالی نہیں۔ ای سی پی کی جاری کردہ فہرست کا بغور کا جائزہ لیں تو اور بھی بہت سے منفرد اور دلچسپ پہلو سامنے آتے ہیں۔ مثلاً
کل 227جماعتوں میں 153 غیر معروف
جی ہاں، بے شک ملک بھر میں ای سی پی سے منظور شدہ جماعتوں کی تعداد 227 ہے لیکن ان میں سے 153جماعتیں غیر معروف ہیں۔ درجنوں نام تو ایسے ہیں جن کے بارے میں شاید ہی کبھی کسی نے کچھ سنا ہو۔ لیکن کچھ نام ہرگز بھی دلچسپی سے خالی نہیں مثلاًمحب وطن نوجوان انقلابیان پارٹی۔ پاکستان مقصد ہمت تحریک، غریب پارٹی، جمہوری امن پارٹی، شان پاکستان، تحریک وفاق پارٹی، غریب عوام پارٹی، لوئر مڈل پارٹی، جنت پاکستان، پاکستا ن غربا پارٹی ، انقلابی خدمت گار تحریک اور موو آن پاکستان۔
سب سے زیادہ مذہبی جماعتیں
مجموعی طور پر دیکھیں تو ملک میں سب سے زیادہ تعداد دینی و مذہبی جماعتوں کی ہے۔ ان کی تعداد 40ہے۔ تمام بڑی دینی و مذہبی جماعتوں کے نام تو سب کو ازبر ہوں گے لیکن کچھ ایسی دینی جماعتیں بھی ہیں جن کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں مثلاً عظمت اسلام موومنٹ، اسلامی سیاسی تحریک، جمعیت مشائخ، نظام مصطفی پارٹی، پاک مسلم الائنس، عوامی قوت، اللہ اکبر تحریک اور اسلامی ری پبلکن پارٹی وغیرہ وغیرہ۔
عالمی شہرت یافتہ جماعتوں سے ملتے جھلتے ناموں والی جماعتیں
کچھ پارٹیاں ایسی بھی ہیں جنہوں نے کچھ انتہائی مشہور غیر ملکی پارٹیوں سے متاثر ہو کر اپنی جماعت کا نام بھی ان سے ملتا جھلتا رکھ لیا ہے جیسے ڈیموکریٹ، ری پبلکن، لیبر، کانگریس، ورکرز پارٹی، سوشل ڈیموکریٹک، پرگریسیو، سوشل جسٹس، کنزرویٹو، اور کمیونسٹ ناموں والی پارٹیاں۔
قومی سطح کی کل15جماعتیں
چالیس دینی و مذہبی اور ڈیڑھ سو سے زائد غیر معروف جماعتوں کے مقابلے میں قومی سطح کی مقبول جماعتوں کی تعداد 15ہے جو نہایت قلیل نظر آتی ہے۔ بہرحال، ان جماعتوں میں عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان مسلم لیگ نواز، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، مسلم لیگ ق اور متحدہ قومی موومنٹ، جمعیت علمائے اسلام، جمعیت علمائے پاکستان اور مسلم لیگ فنکشنل وغیرہ شامل ہیں۔
صوبائی و علاقائی سطح تک محدود جماعتیں
صوبائی و علاقائی سطح تک محدود رہنے والی اور قوم پرست جماعتوں کی بات کریں تو یہ تعداد 13بنتی ہے ۔ ان میں بلوچستان نیشنل کانگریس، بلوچستان نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، جمہوری وطن پارٹی، پختون ملی عوامی پارٹی، پیپلز پارٹی شہید بھٹو گروپ، سندھ نیشنل فرنٹ، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) سندھ یونائٹیڈ پارٹی، سندھ ترقی پسند پارٹی، عوامی تحریک ، سندھ دوست اتحاد اور عوامی اتحاد پارٹی۔
نسلی و لثانی جماعتیں
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس رجسٹرڈ کچھ سیاسی جماعتیں ایسی بھی ہیں جن کے نام نسلی و لثانی بنیادوں پر رکھے گئے ہیں ۔ ان جماعتوں کی تعداد 18بنتی ہے اور ان میں یہ نام شامل ہیں:
ہزارہ قومی محاذ، اتحاد ملی ہزارہ، جاموٹ قومی موومنٹ،مہاجر قومی موومنٹ، مہاجر اتحاد تحریک، مہاجر کشمیر موومنٹ، بروہی پارٹی، سرائیکی پارٹی، سرائیکی صوبہ موومنٹ ، پشتون قومی تحریک، ہزارہ ڈیموکریٹ پارٹی، ہزارہ عوامی اتحاد وغیرہ وغیرہ۔
دھڑے
شاید یہ بات بھی شاید دلچسپی سے خالی نہ ہو کہ پاکستان کی متعدد جماعتیں ایسی بھی ہیں جن کے ایک، دو نہیں بلکہ کئی کئی دھڑے ہیں۔ مثلاً جمعیت علمائے پاکستان جس کے تین دھڑے ہیں۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے دو ،جبکہ پاکستان مسلم لیگ کے سب سے زیادہ 6 دھڑے ہیں۔ اسی طرح جمعیت علمائے اسلام کے بھی کئی دھڑے ہیں۔
اقلیتی جماعتیں
پاکستان میں مسلمانوں کی تو خیر جو جماعتیں ہیں سو ہیں اقلیتوں کی جماعتوں کی بھی تعداد کچھ کم نہیں لیکن اقلتوں کی جو جماعتیں رجسٹرد ہیں ان کی تعداد بہت کم ہے ۔ مثلاًکرسچن پروگریسیو موومنٹ، مسیح عوامی پارٹی، ینگ بلڈ کرسچن لیگ، آل پاکستان مائنورٹیز اعلائنس، آل پاکستان کرسچن لیگ۔