رومن کیتھولک کلیسا کے سربراہ پوپ فرانسس نے جمعرات کے روز، ویٹیکن میں مالی معاملات کی نگرانی کیلئے قائم کمیٹی کیلئے، چھ خواتین کو نامزد کیا ہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ویٹیکن میں کسی اعلیٰ عہدے کیلئے خواتین کو نامزد کیا گیا ہے۔
نامزد خواتین، 15 رکنی ویٹیکن کی کونسل فار دی اکانومی میں خدمات انجام دیں گی۔ سن 2014 میں پوپ فرانسس نے اس کمیٹی کو ایک بین الاقوامی گروپ کے طور پر قائم کیا تھا۔ اس کمیٹی کا کام، ویٹییکن کے مالی معاملات کی نگرانی کرنا اور مالی پالیسی مرتب کرنا ہے۔
اتنی تعداد میں نئی خواتین کی تعیناتی، پوپ فرانسس کے ان تازہ اقدامات میں سے ایک ہے، جس کا مقصد ویٹیکن میں صنفی مساوات میں عدم توازن کو درست کرنا ہے۔
ابھی تک، پاپائے روم نے، ویٹیکن کی نائب وزیر خارجہ، ویٹیکن عجائب گھروں کی ڈائریکٹر اور ویٹیکن کے پریس آفس کی نائب سربراہ کے طور پر خواتین کو نامزد کیا ہے۔
ویٹیکن کی مالی کونسل میں شامل چھ خواتین، بزنس، بینکاری، سیاست، اور علم و تعلیم کی دنیا کا پس منظر رکھتی ہیں، اور انکا تعلق برطانیہ، اسپین اور جرمنی سے ہے۔
جمعرات کے روز ہونے والی تقرریاں، کسی بھی ایک وقت میں خواتین کی سب سے زیادہ تعیناتیاں ہیں۔ ان نئی نامزدگیوں میں سن 2005 سے 2017 کے دوران شہزادہ چارلس کی سابق خزانچی رہنے والی لیزلی جین فیرر بھی شامل ہیں، جو آج کل متعدد غیر انتظامی اور ٹرسٹی عہدوں پر کام کر رہی ہیں۔
جبکہ روتھ کیلی برطانیہ کی سابق وزیرِ ٹرانسپورٹ اور سابق وزیر برائے خواتین اور مساوات رہی ہیں۔
کرونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے کونسل کو اس وقت سخت معاشی دباؤ کا سامنا ہے۔ ویٹیکن کو اخراجاتی مد میں سخت اقدامات کرنے پڑ رہے ہیں اور اپنے ریزرو فنڈ میں سے رقم خرچ کرنی پڑ رہی ہے۔
جمعرات کو ہونے والے اعلان سے پہلے، کونسل میں صرف مرد شامل تھے۔ ایک کارڈینل رابطہ کار کے طور خدمات انجام دے رہے ہیں، اور باقی 14 پوزیشنیں، کلیسائی اور غیر کلیسائی ارکان میں تقسیم ہیں۔ اب غیر کلیسائی ارکان میں یہ چھ خواتین بھی شامل ہو گئی ہیں۔
سی بی ایس نیوز کے مطابق 2020 میں خواتین کے عالمی دن کے موقعے پر ویٹیکن نیوز نامی اخبار میں شائع ہونے والی ایک ریسرچ میں بتایا گیا تھا کہ گزشتہ دس سال کے دوران ویٹیکن میں کام کرنے والی خواتین کی مجموعی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔