'ٹائم' نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پوپ فرانسس نے بہت تیزی سے ان لاکھوں لوگوں کو اپنی جانب راغب کیا ہے جو کلیسا سے تقریباً مایوس ہوچکے تھے۔
واشنگٹن —
معروف امریکی جریدے 'ٹائم' نے رومن کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کو "سال کی نمایاں ترین شخصیت" قرار دیا ہے۔
جریدے نے بدھ کو 2013ء کے 'پرسن آف دی ایئر' کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوپ فرانسس کا انتخاب "ان لاکھوں لوگوں کی توجہ دوبارہ رومن کیتھولک کلیسا کی جانب مبذول کرانے کی بنیاد پر کیا گیا ہے جو کلیسا سے دور ہوگئے تھے"۔
پوپ فرانسس کے انتخاب کا اعلان 'ٹائم' کی مدیرہ نینسی گبز نے بدھ کو امریکی ٹی وی 'این بی سی' کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےکیا۔
محترمہ گبز کا کہنا تھا کہ پوپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد صرف نو ماہ کے اندر 'ویٹیکن' کے بارے میں دنیا کے تاثر کو یکسر تبدیل کردیا ہے اور وہ گرجا کو مذہب کا ٹھیکیدار بنانے کے بجائے اسے لوگوں کے دکھ درد کا مداوا بنا کر پیش کر رہے ہیں۔
اس سال 'ٹائم' کے 'پرسن آف دی ایئر' کے امیدواروں میں پوپ فرانسس کے علاوہ امریکی خفیہ ایجنسی 'این ایس اے' کے سابق ملازم اور امریکہ کی جانب سے عام شہریوں کی جاسوسی کے منصوبوں کا بھانڈا پھوڑنے والے ایڈورڈ سنوڈن، شام کے صدر بشار الاسد اور کئی دیگر عالمی شخصیات بھی شامل تھیں۔
'ٹائم' نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے جانے والے بیان میں کہا ہے کہ دیگر تمام امیدواروں کے مقابلے میں پوپ فرانسس کو اہمیت دینے کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے بہت تیزی سے ان لاکھوں لوگوں کو اپنی جانب راغب کیا ہے جو کلیسا سے تقریباً مایوس ہوچکے تھے۔
'ٹائم' کی جانب سے 'پرسن آف دی ایئر' قرار دیے جانے کے اعلان پر اپنے ردِ عمل میں 'ویٹیکن' کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ پوپ فرانسس شہرت پانے یا اعزازات اور ایوارڈز کےحصول کے خواہش مند نہیں ہیں۔
لیکن، ترجمان کے بقول، اگر پوپ کے "سال کی نمایاں ترین شخصیت" قرار پانے سے انجیل کا پیغام فروغ پاتا ہے تو انہیں اپنے اس انتخاب سے خوشی ہوگی۔
جریدے نے بدھ کو 2013ء کے 'پرسن آف دی ایئر' کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوپ فرانسس کا انتخاب "ان لاکھوں لوگوں کی توجہ دوبارہ رومن کیتھولک کلیسا کی جانب مبذول کرانے کی بنیاد پر کیا گیا ہے جو کلیسا سے دور ہوگئے تھے"۔
پوپ فرانسس کے انتخاب کا اعلان 'ٹائم' کی مدیرہ نینسی گبز نے بدھ کو امریکی ٹی وی 'این بی سی' کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےکیا۔
محترمہ گبز کا کہنا تھا کہ پوپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد صرف نو ماہ کے اندر 'ویٹیکن' کے بارے میں دنیا کے تاثر کو یکسر تبدیل کردیا ہے اور وہ گرجا کو مذہب کا ٹھیکیدار بنانے کے بجائے اسے لوگوں کے دکھ درد کا مداوا بنا کر پیش کر رہے ہیں۔
اس سال 'ٹائم' کے 'پرسن آف دی ایئر' کے امیدواروں میں پوپ فرانسس کے علاوہ امریکی خفیہ ایجنسی 'این ایس اے' کے سابق ملازم اور امریکہ کی جانب سے عام شہریوں کی جاسوسی کے منصوبوں کا بھانڈا پھوڑنے والے ایڈورڈ سنوڈن، شام کے صدر بشار الاسد اور کئی دیگر عالمی شخصیات بھی شامل تھیں۔
'ٹائم' نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے جانے والے بیان میں کہا ہے کہ دیگر تمام امیدواروں کے مقابلے میں پوپ فرانسس کو اہمیت دینے کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے بہت تیزی سے ان لاکھوں لوگوں کو اپنی جانب راغب کیا ہے جو کلیسا سے تقریباً مایوس ہوچکے تھے۔
'ٹائم' کی جانب سے 'پرسن آف دی ایئر' قرار دیے جانے کے اعلان پر اپنے ردِ عمل میں 'ویٹیکن' کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ پوپ فرانسس شہرت پانے یا اعزازات اور ایوارڈز کےحصول کے خواہش مند نہیں ہیں۔
لیکن، ترجمان کے بقول، اگر پوپ کے "سال کی نمایاں ترین شخصیت" قرار پانے سے انجیل کا پیغام فروغ پاتا ہے تو انہیں اپنے اس انتخاب سے خوشی ہوگی۔