سندھ اسمبلی میں صدرِ پاکستان آصف زرداری اورسندھ کی ایک اہم سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے راہنما الطاف حسین سے منسوب کئے جانے والے نازیبا الفاظ کے استعمال کے خلاف مذمتی قرار دار منظور کرلی گئی۔
قرارداد جمعہ کی صبح سندھ اسمبلی کے ایک اہم اجلاس میں منظور کی گئی ۔اجلاس میں ایم کیو ایم کی جانب سے سابق صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹرذوالفقار مرزا کے خلاف مذمتی قرارداد لانے کا فیصلہ کیا گیاتھا،تاہم قرارداد میں ذوالفقا ر مرزا کا نام شامل کرنے پر پیپلز پارٹی کے بعض ارکان کی جانب سے ناراضگی پر پیپلز پارٹی کے راہنماؤں آغا سراج درانی اور منظور وسان اور متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی ارکان نے مشاورت کے بعدآخری لمحات میں ذوالفقار مرزا کا نام قرار داد کے متن سے نکال دیا۔
مشاورت کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے چھ ارکین اسمبلی کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد کے متن میں صدر آصف علی زرداری اور الطاف حسین کے خلاف بیا ن دینے والے کی مذمت کی گئی اور اس شخص کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
پی پی راہنما و صو بائی وزیر خوراک نادر مگسی نے کہا کہ قرارداد میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کا نام شامل کرنے پرپیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی میں شدید تحفظات پائے جاتے تھے، اس لیے قرارداد میں اُن کا نام شامل نہیں ہے اس کے باوجود ہمارے بعض اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔
پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی ممبر سندھ اسمبلی عائشہ کھوسو نے کہا کہ وہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے ساتھ ہیں۔ سابق وزیر داخلہ، سندھ کے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں۔ سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی ایم پی اے عائشہ کھوسو کاکہنا تھا کہ وہ ذوالفقار مرزا کی نہ صرف حمایت کرتی ہیں بلکہ، اُن کے بقول، سندھ اسمبلی کے بہت سے اراکین اُن کی حمایت کرتے ہیں۔