سیلڈانہ کےلواحقین نے اِس بات کا تقاضا بھی کیا ہے کہ جعلی کال کےبعد اسپتال میں پیدا ہونےوالی صورتحال اور متاثرہ نرس سے جڑی ہر بات جاننا اُن کا حق ہے
کنگ ایڈورڈ اسپتال لندن کی ایک اسٹاف نرس مسز جاکینتا سیلڈانہ نے خود کشی کرنے سے قبل ایک خط اپنے اہل خانہ کے نام چھوڑا ۔ اس بات کی تصدیق مسز سیلڈانہ کے اہل خانہ نے کی ہے۔
آسٹریلین ریڈیو’ٹو ڈے ایف ایم پروگرام‘ کے ڈے جیز جریگ اور کرسٹین نے گذشتہ دنوں حاملہ شہزادی کیتھرین کی خیریت جاننے کےلیےلندن اسپتال میں ایک جعلی فون کال کی جس میں اُنھوں نے خود کو ملکہٴ برطانیہ ظاہر کیا۔اِس کال کو ریسیو کرنے والی نرس مسز سیلڈانہ نےکال کو سچ مانتےہوئے اسے شہزادی کے کمرے میں منتقل کردیا ۔ تاہم، اس فون کال کی حقیقت کھلنے کے تیسرے روز مسز سیلڈانہ نرسنگ ہوم میں اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائی گئیں جسے خود کشی قرار دیا گیا ۔
ریڈیو سڈنی کی انتظامیہ اور اسپتال کے مالکان کے مابین اس خود کشی پر الزامات کا تبادلہ تاحال جاری ہے کہ اِسی دوران، مسز سیلڈانہ کے لواحقین نےخود کشی سےقبل لکھے جانےوالے خط پر، جِس کی تفصیلات سےمیڈیا کو آگاہ نہیں کیا گیا، کے بارے میں اسپتال انتظامیہ سے جواب طلب کر لیا ہے۔
برطانوی اخبار ’انڈیپینڈنٹ‘ کےمطابق، جعلی کال ریسیو کرنے والی نرس کےشوہرمسٹر بین باربوزا ،بیٹے جونل اور بیٹی لیزا نے کنگ ایڈورڈ اسپتال انتظامیہ سےمطالبہ کیا ہے کہ مسز سیلڈانہ نےجن حالات میں خود کشی جیسا انتہائی قدم اٹھایا اُن کے اِس عمل نے کئی سوالات کو جنم دیا جِن کے جوابات اُنھیں اسپتال سےمطلوب ہیں۔ ساتھ ہی، اُنھوں نے اِس بات کا تقاضا بھی کیا کہ جعلی کال کے بعد اسپتال میں پیدا ہونے والی صورتحال اور متاثرہ نرس سے جڑی ہر بات جاننا اُن کا حق ہے ۔
برطانوی لیبر پارٹی کے منسٹر، کیتھ واز اِس کیس میں مسز سیلڈانہ کے لواحقین کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اُنھوں نے اسپتال کے چیرمین لارڈ گلین آرتھر سےملاقات کی جس میں اُنھوں نے متاثرہ خاندان کی جانب سےمطالبہ کیا کہ نرس کا خاندان اسپتال کی اندرونی کاروائی پر مطمئن نہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اِس سلسلے میں ایک مکمل انکوائری کمیشن بیٹھایا جائے جس میں اہل خانہ کو بھی شامل کیا جائے۔
’اوسٹریو نیٹ ورک‘ کے چیف اور ’ریڈیو ٹو ڈے ایف ایم‘ کے مالک کی جانب سے آج مسز سیلڈانہ کے لواحقین کے لیے 320000پاؤنڈ کی رقم سےایک میموریل فنڈقائم کرنے کا اعلان کیا گیا ۔ ریڈیو سڈنی کےمالک ریس ہولرن کا کہنا ہے کہ اُن کا ادارہ مسزسیلڈانہ کی موت پر غمزدہ ہے۔ ہم اِس فنڈ کے ذریعے اِس نازک موقع پر مسز سیلڈانہ کے لواحقین کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔
ادھر، ’ڈچز آف کیمبرج‘ شہزادی کیٹ ایک مرتبہ پھرمورننگ سکنیس کے نتیجے میں علیل ہیں۔ تاہم، شاہی خاندان کے نمائندے کا کہنا ہے کہ اِس بار وہ گھر پر ہی آرام کریں گی، جبکہ شہزادہ ولیم نے ایک تقریب میں شہزادی کیٹ کی مورننگ سکنیس پر ہلکے پھلکے انداز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں پتا کہ ڈاکٹر اسے مورننگ سکنیس کا کیوں نام دیتے ہیں میرے نزدیک اس کا نام پورا دن اور پوری رات کی سکنیس ہونا چاہیئے۔
آسٹریلین ریڈیو’ٹو ڈے ایف ایم پروگرام‘ کے ڈے جیز جریگ اور کرسٹین نے گذشتہ دنوں حاملہ شہزادی کیتھرین کی خیریت جاننے کےلیےلندن اسپتال میں ایک جعلی فون کال کی جس میں اُنھوں نے خود کو ملکہٴ برطانیہ ظاہر کیا۔اِس کال کو ریسیو کرنے والی نرس مسز سیلڈانہ نےکال کو سچ مانتےہوئے اسے شہزادی کے کمرے میں منتقل کردیا ۔ تاہم، اس فون کال کی حقیقت کھلنے کے تیسرے روز مسز سیلڈانہ نرسنگ ہوم میں اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائی گئیں جسے خود کشی قرار دیا گیا ۔
ریڈیو سڈنی کی انتظامیہ اور اسپتال کے مالکان کے مابین اس خود کشی پر الزامات کا تبادلہ تاحال جاری ہے کہ اِسی دوران، مسز سیلڈانہ کے لواحقین نےخود کشی سےقبل لکھے جانےوالے خط پر، جِس کی تفصیلات سےمیڈیا کو آگاہ نہیں کیا گیا، کے بارے میں اسپتال انتظامیہ سے جواب طلب کر لیا ہے۔
برطانوی اخبار ’انڈیپینڈنٹ‘ کےمطابق، جعلی کال ریسیو کرنے والی نرس کےشوہرمسٹر بین باربوزا ،بیٹے جونل اور بیٹی لیزا نے کنگ ایڈورڈ اسپتال انتظامیہ سےمطالبہ کیا ہے کہ مسز سیلڈانہ نےجن حالات میں خود کشی جیسا انتہائی قدم اٹھایا اُن کے اِس عمل نے کئی سوالات کو جنم دیا جِن کے جوابات اُنھیں اسپتال سےمطلوب ہیں۔ ساتھ ہی، اُنھوں نے اِس بات کا تقاضا بھی کیا کہ جعلی کال کے بعد اسپتال میں پیدا ہونے والی صورتحال اور متاثرہ نرس سے جڑی ہر بات جاننا اُن کا حق ہے ۔
برطانوی لیبر پارٹی کے منسٹر، کیتھ واز اِس کیس میں مسز سیلڈانہ کے لواحقین کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اُنھوں نے اسپتال کے چیرمین لارڈ گلین آرتھر سےملاقات کی جس میں اُنھوں نے متاثرہ خاندان کی جانب سےمطالبہ کیا کہ نرس کا خاندان اسپتال کی اندرونی کاروائی پر مطمئن نہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اِس سلسلے میں ایک مکمل انکوائری کمیشن بیٹھایا جائے جس میں اہل خانہ کو بھی شامل کیا جائے۔
’اوسٹریو نیٹ ورک‘ کے چیف اور ’ریڈیو ٹو ڈے ایف ایم‘ کے مالک کی جانب سے آج مسز سیلڈانہ کے لواحقین کے لیے 320000پاؤنڈ کی رقم سےایک میموریل فنڈقائم کرنے کا اعلان کیا گیا ۔ ریڈیو سڈنی کےمالک ریس ہولرن کا کہنا ہے کہ اُن کا ادارہ مسزسیلڈانہ کی موت پر غمزدہ ہے۔ ہم اِس فنڈ کے ذریعے اِس نازک موقع پر مسز سیلڈانہ کے لواحقین کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔
ادھر، ’ڈچز آف کیمبرج‘ شہزادی کیٹ ایک مرتبہ پھرمورننگ سکنیس کے نتیجے میں علیل ہیں۔ تاہم، شاہی خاندان کے نمائندے کا کہنا ہے کہ اِس بار وہ گھر پر ہی آرام کریں گی، جبکہ شہزادہ ولیم نے ایک تقریب میں شہزادی کیٹ کی مورننگ سکنیس پر ہلکے پھلکے انداز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں پتا کہ ڈاکٹر اسے مورننگ سکنیس کا کیوں نام دیتے ہیں میرے نزدیک اس کا نام پورا دن اور پوری رات کی سکنیس ہونا چاہیئے۔