اسلام آباد کے بعد، اب ملک کے معاشی مرکز کہلانےوالے شہر کراچی میں بھی الیکشن میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف ’آزادی مارچ‘ سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
کراچی میں بدھ کی شام پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں کارکنوں سمیت، خواتین، مرد اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد شریک ہوئی۔
تحریک انصاف کراچی ساوتھ زون کے ڈپٹی آرگنائزر، سلطان احمد نے وائس آف امریکہ کی نمائندہ سے گفتگو میں کہا کہ ہمارا یہاں مظاہرہ کرنے کا مقصد اپنے چیئرمین کو سپورٹ فراہم کرنا ہے۔ ’انھیں یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ان کے کارکن پاکستان کے ہر علاقے، گلیوں میں موجود ہیں،جو علامتی دھرنا دیں گے اور اپنی سیاسی جماعت کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے۔‘
بقول اُن کے، کراچی سے ایک ہزار کارکن اسلام آباد جاچکے ہیں۔ یہ صرف اسلام آباد کا مسئلہ نہیں، بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ ہم پورے پاکستان میں تبدیلی چاہتے ہیں۔
موجودہ حکومت کے استعفے تک ہم یہ مظاہرے جاری رکھیں گے۔
اسلام آباد میں اپنی پارٹی سربراہ کی حمایت میں کراچی کے کارکنوں میں بھی ایک جوش و جذبہ نظر آیا۔ اس میں انھوں نے بلند آواز نعروں میں اپنے پارٹی سربراہ کا ساتھ دینے کیلئے نعرے بلند کئے۔
مظاہرے میں شریک سیاسی جماعت کے کارکنوں نے نعروں سمیت سیاسی جماعت کے نغموں پر رقص بھی کیا۔ ان کارکنوں نے پارٹی پرچم اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن میں موجودہ حکومت کی الیکشن میں مبینہ دھاندلیوں اور استعفے اور نئے پاکستان سے متعلق مطالبے درج تھے۔
دوسری جانب، نمائش چورنگی پر بھی ’منہاج القرآن‘ کے اسلام آباد میں ہونےوالے دھرنے کی حمایت میں، شہر کی مقامی تنظیم مجلس وحدت المسمین کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور دھرنے دئے گئے۔