پشاور میں سکھ رہنما کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

Your browser doesn’t support HTML5

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں منگل کو ہدف بنا کر قتل کیے جانے والے سکھوں کے مذہبی رہنما چرن جیت سنگھ کے قتل کے خلاف پشاور کی سکھ برادری اور سول سوسائٹی نے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

پشاور میں سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سردار رادیش سنکھ ٹونی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چرن جیت سنگھ کو منگل کو پشاور کے علاقے سکیم چوک میں اپنی دوکان میں مسلح حملہ آور نے پستول سے فائرنگ کر کے قتل کردیا۔

سول سوسائٹی کے سرگرم رکن ایڈوکیٹ شہاب الدین خٹک نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چرنجیت سنگھ پشاور میں بین المذاہب ہم اہنگی اور امن کے فروغ کے سلسلے میں ہونے والے پروگراموں میں پیش پیش رہے ہیں۔

چرن جیت سنگھ کا تعلق قبائلی علاقے کرم ایجنسی سے تھا لیکن وہ عرصہ 27 برس سے خاندان سمیت پشاور میں مقیم تھے۔

مقتول چرن جیت سنگھ پشاور کی سکھ کمیونٹی کی جانب سے رمضان کے مہینے میں غریب اور نادار مسلمانوں کو مفت افطاری دینے کے اہتمام میں بھی بسا اوقات شرکت کرتے تھے۔ تاہم سکھوں کے نمائندوں کے مطابق اقلیتوں کے خلاف تشدد کے واقعات میں مسلسل اضافے کے باعث اس سال ان افطاریوں کی ذرائع ابلاغ پر زیادہ تشہیر نہیں کی گئی۔

رادیش سنگھ ٹونی نے بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ سکھوں کے خلاف جاری تشدد کے واقعات کا فوری طورپر نوٹس لیا جائے اور انھیں تحفظ فراہم کیا جائے۔

چرنجیت سنگھ قتل کیس کے سلسلے میں بدھ کے روز کمشنر پشاور ڈویژن شہاب علی شاہ اور کیپٹل سٹی پولیس آفیسر قا ضی جمیل الرحمان نے سردار چرنجیت سنگھ کے گھر جا کر ان کے اہل خانہ ا ور سکھ برادری سے تعزیت کی۔

اس موقع پر بات کر تے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن اور سی سی پی او نے کہا کہ قاتلوں کی گرفتاری کے لیے پولیس افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور بہت جلد قاتلوں کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جا ئے گا۔

انھوں نے کہا کہ سردار چرنجیت سنگھ واقعہ کی وجہ سے پورا شہر سوگوار ہے اور اس وقت پشاور کے عوام اور انتظامیہ لوگوں کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے۔

پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے بات کرتے ہوئے پاکستان سکھ کمیٹی کے چیئرمین رادیش سنگھ نے کہا کہ پاکستان بابا گرو نانک کی جائے پیدائش ہے۔ اس لئے یہ ان کے لئےایک مقدس سرزمین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہیں اور کوئی بھی انہیں یہاں سے ڈرا کر نکال نہیں سکتا۔

رادیش سنگھ نے کہا کہ جلد ہی دہشتگرد ہمارے حوصلوں سے خوفزدہ ہوکر بھاگ جائیں گے۔