یرغمالی اسرائیلی بچوں کی رہائی کے لیے مختلف ممالک میں احتجاج
پیرس کے مشہور سیاحتی مقام آئفل ٹاور کے قریب یرغمالی اسرائیلی بچوں کی تصاویر خالی اسٹرالرز میں رکھ کر احتجاج کیا گیا۔ اسرائیلی بچے فلسطینی عسکری تنظیم حماس کی قید میں ہیں۔
نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر خالی ٹیبل اور کرسیوں پر یرغمالیوں کی تصاویر لگا کر احتجاج کیا گیا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر جینیوا میں اقوامِ متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاج کا ایک منظر۔
احتجاج کا مقصد یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ ہے۔
یروشلم میں ایک احتجاج کے دوران حماس کی جانب سے یرغمال بنائے جانے والوں کے نام کے پوسٹرز لگائے گئے ہیں۔
تل ابیب میں ٹیڈی بیئرز کی آنکھوں پر کالی پٹی باندھ کر یرغمالی بچوں کی تصاویر لگائی گئیں۔
آسٹریلیا کی یہودی کمیونٹی نے یرغمالیوں کی یاد میں ایک اجتماع منعقد کیا۔
اس اجتماع میں یرغمالی بچوں کے پوسٹر کے ساتھ غبارے اور ٹیڈی بیئرز بھی رکھے گئے ہیں۔
جینیوا میں یرغمالیوں کے نام کی خالی کرسیاں رکھ کر احتجاج کیا گیا۔
اسرائیل میں ایک آرٹسٹ نے یرغمال بنائے گئے بچوں کی یاد میں دیوار پر ایک فن پارہ بنایا ہے۔