فرانس کے شہر کان میں جاری فلم فیسٹیول میں جہاں ہر شام نئی فلمیں دکھائی جارہی ہیں اور روز نئے پریمیئر ہورہے ہیں، وہیں متعدد خواتین آرٹسٹس اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج بھی کرتی نظر آرہی ہیں۔
خواتین سے زیادتی اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کے خلاف مہم ’می ٹو‘ اور ’ٹائمز اپ‘ میں سرگرمی سے حصہ لینے والی ہالی وڈ اداکارہ سلمیٰ ہائیک نے اپنے ساتھی مرد اداکاروں سے معاوضوں میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق میکسیکن نژاد امریکی اداکارہ سلمیٰ ہائیک نے فرانس کے شہر کان میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ساتھی اداکار خواتین اداکاراؤں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے اپنے معاوضے کم کریں اورخواتین کے ساتھ یکساں معاوضہ لیں۔
سلمیٰ ہائیک کے بقول، "مجھے معلوم ہے کہ اس مہم کو شروع کرنے پر میں تنقید کا نشانہ بنوں گی لیکن مجھے یقین ہے کہ میرا ساتھ دینے کے لیے بہت سارے لوگ آگے آئیں گے۔"
سلمیٰ نے مذاق کرتے ہوئے کہا، "امید ہے معاوضے کم کرنے بیان کے بعد بھی مجھے کام ملتا رہے گا۔"
سلمیٰ ہائیک سے قبل کان فیسٹیول میں اداکارہ کرسٹین اسٹیورٹ بغیر ہیل والےجوتے نہ پہننے کی پابندی پر اپنے جوتے اتار کر احتجاج کر چکی ہیں۔
اس سے قبل جولیا رابرٹس بھی کان فیسٹیول میں ڈریس کوڈ کے خلاف بطور احتجاج بغیر جوتوں کے شرکت کر چکی ہیں۔
یہ احتجاج آگے چل کر کیا روپ لیتا ہے، یہ کہنا قبل از وقت ہے۔ آٹھ مئی سے جاری کان فیسٹیول کا ہفتے کو آخری دن ہے۔