پاکستان تحریکِ انصاف نے 90 دن میں انتخابات کے انعقاد کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ اسلام آباد میں ہفتے کو پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نوے دن میں انتخابات کے حوالے سے آئین واضح ہے۔ اگر یہ ڈیڈ لائن عبور کی گئی تو غیر آئینی قدم ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی مدت مکمل ہونے کے بعد آئین میں انتخابات کے لیے 90 دن کی قدغن ہے لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ نئی حلقہ بندیاں کرنی ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نئی مردم شماری سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں کو پی ٹی آئی کی جانب سے سلمان اکرم راجا سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
واضح رہے کہ نو اگست کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد آئین کے مطابق 90 دن میں یعنی رواں برس نومبر میں انتخابات ہونا تھے۔الیکشن کمیشن نے رواں ہفتے ایک نوٹی فکیشن میں کہا تھا کہ نئی مردم شماری کے نتائج کے بعد وفاقی و صوبائی حلقہ بندیوں کو حتمی شکل دینے میں دسمبر تک وقت لگ سکتا ہے۔
کمیشن کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ عام انتخابات سے پہلے 2023 میں باضابطہ طور پر شائع ہونے والے مردم شماری کے نتائج کی بنیاد پر نئی حلقہ بندی کرنا قانون کا لازمی تقاضا ہے جو الیکشنز ایکٹ 2017 کی شق 17(2) میں درج ہے۔
دوسری جانب سیاسی حلقوں میں انتخابات آئندہ برس فروری میں کرائے جانے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔