پاکستان کے صوبے پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کو واضح برتری حاصل ہو گئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک احمد خان نے انتخابات میں شکست کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جیتنے والوں کو مبارکباد دیتے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ریزلٹ مینجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس) کے مطابق 3131 میں سے بیشتر پولنگ اسٹیشنز پر تحریکِ انصاف کے اُمیدوروں کو واضح برتری حاصل ہے۔
آر ایم ایس کے مطابق تحریکِ انصاف کے اُمیدواروں کو 47.3 فی صد جب کہ مسلم لیگ (ن) کے اُمیدواروں کو 38.7 فی صد ووٹ ملے ہیں۔
آزاد اُمیدواروں کو 8.3 فی صد جب کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو 5.3 فی صد ووٹ ملے ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات کے دوران ٹرن آؤٹ لگ بھگ 50 فی صد رہا۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں میں سے 17 نشستوں پر تحریکِ انصاف کے اُمیداروں کو برتری حاصل ہے۔
عمران خان کا فوری انتخابات کا مطالبہ
ضمنی انتخابات میں برتری کے بعد ایک ٹویٹ میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کارکنوں اور اتحادی جماعتوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی نہ صرف مسلم لیگ (ن) بلکہ پوری ریاستی مشینری کے خلاف ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اب آگے جانے کا واحد حل فوری طور پر شفاف اور منصفانہ انتخابات ہیں۔
مسلم لیگ (ن) نے شکست تسلیم کر لی
مسلم لیگ (ن) کی نائب صد ر مریم نواز شریف نے انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے ٹویٹ کی ہے کہ بڑے دل کے ساتھ عوام کے فیصلے کے سامنے سر جھکانا چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جہاں جہاں کمزوریاں ہیں، ان کی نشان دہی کر کے اُنہیں دُور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک احمد خان نے انتخابات میں شکست کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ تحریکِ انصاف کو تاریخی کامیابی ملی ہے۔
نجی نیوز چینل 'جیو' سے گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی شکست کی وجوہات کا جائزہ لیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ یہ ضمنی انتخابات شمالی، جنوبی اور وسطی پنجاب میں ہوئے اور ہمیں وہاں شکست ہوئی، لہذٰا ہم یہ شکست تسلیم کرتے ہیں۔
پنجاب کے 14 اضلاع میں ہونے والی پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے شروع ہو کر شام پانچ بجے تک جاری رہا۔
مبصرین کے مطابق ضمنی انتخابات کےنتائج نہ صرف پنجاب کی سیاست بلکہ وفاق کی سطح پر بھی اپنے گہرے اثرات چھوڑیں گے۔
تحریکِ انصاف کے رہنما شہباز گل گرفتار
ادھر پنجاب کے شہر مظفر گڑھ میں تحریکِ انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔
صوبائی وزیرِ داخلہ عطا تارڑ نے شہباز گل کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں فرنٹیئر کانسٹیبلری جیسی وردیاں پہنے گارڈز رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
ڈاکٹر شہباز گل نے موؐقف اختیار کیا کہ اُنہیں بغیر کسی وارنٹ کے گرفتار کیا گیا۔ تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی شہباز گل کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ' ہینڈلرز' کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ قوم کو کتنا نقصان پہنچا رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا تو دو سیکنڈ میں پنجاب اسمبلی توڑ دُوں گا: چوہدری پرویز الہٰی
مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما اور پنجاب کی وزارتِ اعلٰی کے لیے تحریکِ انصاف کے اُمیدوار چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ یہ کامیابی عمران خان کی انتھک محنت اور بہترین حکمتِ عملی کا ثمر ہے۔
نجی نیوز چینل 'جیو' سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان نے کہا تو وہ دو سیکنڈ میں پنجاب اسمبلی توڑ دیں گے۔
پولنگ کے دوران تحریکِ انصاف کے رہنما ڈاکٹر شفقت محمود نے الزام عائد کیا کہ لاہور کے چاروں حلقوں میں کئی ووٹرز کے ووٹ حلقوں سے باہر منتقل کیے گئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ قانون یہ کہتا ہے کہ مستقل یا عارضی رہائش گاہوں کے علاوہ کسی ووٹر کا ووٹ کسی دوسری جگہ منتقل نہیں کیا جا سکتا۔
البتہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ان شکایات پر کوئی ردِعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے ووٹنگ عمل شفاف اور پرامن ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی الیکشن کے دوران نہ کوئی تھیلا چوری ہوا اور نہ ہی پولنگ عملہ غائب ہوا۔