یہ سلسلے وار دھماکے بدھ کی رات الگ الگ مقامات پر ہوئے۔ چونکہ، یہ کم شدت کے دھماکے تھے اس لیے زیادہ جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا
مہاراشٹر کے پونے شہر میں یکے بعد دیگرے پانچ بم دھماکے ہوئے ہیں جِن میں ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، جب کہ چھٹا بم ناکارہ بنا دیا گیا۔یہ سلسلے وار دھماکے بدھ کی رات آٹھ سے ساڑھے آٹھ بجے کے دوران الگ الگ مقامات پر ہوئے۔
چونکہ، یہ کم شدت کے دھماکے تھے اِس لیے زیادہ جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا۔
انسداد دہشت گردی اور بم ناکارہ بنانے والے دستوں اور پولیس نے پورے علاقے کا محاصرہ کر لیا اور تحقیقات جاری ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، چار دھماکے مصروف ترین جی ایم روڈ پر الگ الگ مقامات پر ہوئے۔ پہلا دھماکہ بال گندر تھیٹر کے سامنے ہوا، دوسرا مک ڈونالڈ ریسٹورنٹ، تیسرا دینا بینک کے پاس، چوتھا ایک کوڑے کے ڈھیر اور پانچواں ایک سائیکل پر ہوا۔
بتایا جاتا ہے کہ سائیکل سوار بیٹری اور ڈٹونیٹر لے کر جارہا تھا۔ دھماکے میں وہ زخمی ہوا۔ مہاراشٹر کی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہل کار نے ابتدائی طور پر چار دھماکوں کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ جانچ کے بعد صورتِ حال واضح ہو سکے گی۔
بدھ کے روز پی چدم برم سے وزیر داخلہ کا چارج لینے والے سشیل کمار شِٕنڈے رات میں پونے کا دورہ کرنے والے تھے۔ اُن کے دورے کے موقعے پر اِن دھماکوں سے پولیس کی نیند اُڑ گئی ہے اور وہ پتا لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ یہ کسی دہشت گردی تنظیم کی کارستانی ہے یا شرانگیزی کے ذریعے شہر کا ماحول بگاڑنے کی کوشش ہے۔
یاد رہے کہ فروری 2010ء میں پونے کی جرمن بیکری میں دھماکہ ہوا تھا جِس میں 15افراد ہلاک ہوئے تھے۔
چونکہ، یہ کم شدت کے دھماکے تھے اِس لیے زیادہ جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا۔
انسداد دہشت گردی اور بم ناکارہ بنانے والے دستوں اور پولیس نے پورے علاقے کا محاصرہ کر لیا اور تحقیقات جاری ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، چار دھماکے مصروف ترین جی ایم روڈ پر الگ الگ مقامات پر ہوئے۔ پہلا دھماکہ بال گندر تھیٹر کے سامنے ہوا، دوسرا مک ڈونالڈ ریسٹورنٹ، تیسرا دینا بینک کے پاس، چوتھا ایک کوڑے کے ڈھیر اور پانچواں ایک سائیکل پر ہوا۔
بتایا جاتا ہے کہ سائیکل سوار بیٹری اور ڈٹونیٹر لے کر جارہا تھا۔ دھماکے میں وہ زخمی ہوا۔ مہاراشٹر کی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہل کار نے ابتدائی طور پر چار دھماکوں کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ جانچ کے بعد صورتِ حال واضح ہو سکے گی۔
بدھ کے روز پی چدم برم سے وزیر داخلہ کا چارج لینے والے سشیل کمار شِٕنڈے رات میں پونے کا دورہ کرنے والے تھے۔ اُن کے دورے کے موقعے پر اِن دھماکوں سے پولیس کی نیند اُڑ گئی ہے اور وہ پتا لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ یہ کسی دہشت گردی تنظیم کی کارستانی ہے یا شرانگیزی کے ذریعے شہر کا ماحول بگاڑنے کی کوشش ہے۔
یاد رہے کہ فروری 2010ء میں پونے کی جرمن بیکری میں دھماکہ ہوا تھا جِس میں 15افراد ہلاک ہوئے تھے۔