پنجاب میں چار حلقوں میں ضمنی انتخاب

پنجاب میں چار حلقوں میں ضمنی انتخاب

پنجاب میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی دو دو نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ہفتے کے روز ووٹ ڈالے گئے۔ پولنگ سٹیشنوں پر امن و امان کی صورت برقرار رکھنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اور رینجرزتعینات کی گئی ۔ بعض پولنگ سٹیشنوں پر مخالف سیاسی دھڑوں کے درمیان ہاتھ پائی ہوئی لیکن کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔

جمشید دستی

ان ضمنی انتخابات میں مظفر گڑھ کا قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 178بھی شامل ہے جہاں سے جعلی ڈگری کیس میں مستعفی ہونے والے سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس حلقے سے پیپلزپارٹی کے سابق سینیئر رہنماء غلام مطفیٰ کھر بھی اُن کے مدمقابل اُمیدواروں میں شامل ہیں۔

جب کہ فیصل آباد کے ایک صوبائی حلقے سے حکمران جماعت پیپلزپارٹی کے سابق صوبائی صدر رانا آفتاب بھی حصہ لے ہیں اور اُن کا مسلم لیگ ن کے اُمیدوار میاں اجمل سے سخت مقابلے کی توقع کی جار ہی ہے۔

خیال رہے کہ جمشید دستی کی انتخابی مہم میں رواں ہفتے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی شرکت کی تھی جس پر اُنھیں یہ کہہ کر تنقید کا نشانہ
بنایا گیا کہ جعلی ڈگری رکھنے پر استعفیٰ دینے والے اُمیدوار کی انتخابی مہم میں شرکت کا کوئی اخلاقی جواز نہیں تھا لیکن وزیر اعظم نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ پارلیمان کا رکن منتخب ہونے کے لیے تعلیمی سند کی شرط ختم ہوچکی ہے اور ملک کا آئین کسی کو اس حوالے سے انتخابات میں حصہ لینے سے نہیں روکتا۔

وزیراعظم گیلانی کا کہنا ہے کہ جمشید دستی کو اُن کی جماعت نے مظفر گڑھ سے ضمنی انتخاب کے لیے دوبارہ اپنا اُمیدوار نامزد کیا ہے اور وہ پارٹی کے نظم وضبط کے پابند ہیں ۔

سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی ایم اے اسلامیات کی ڈگری کو رواں سال مارچ میں جعلی قراردیا تھا جس کے بعد وہ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے تھے ۔