روس کے ایک نئے قانون کے تحت ایسی کمپنیوں کی نشریات پر پابندی لگادی گئی ہے جن کے 48 فی صد سے زیادہ حصص کے مالک، غیر ملکی افراد یا قانونی ادارے ہوں۔
امریکی فنڈر سےچلنے والے ریڈیو فری یورپ / ریڈیو لبرٹی نے کہاہے کہ روس کے نئے قانون پر عمل درآمد کے لیے وہ میڈیم ویو پر اپنی نشریات بند کررہاہے جب کہ انٹرنیٹ پر اپنی سروس اس سال کے آخرتک جاری رکھے گا۔
نائب صدر برائے رابطہ، ڈسٹریبوشن اور مارکیٹنگ جولیا رنگونا نے ہفتے کے روز کہا کہ ان کی تنظیم اپنی نشریات میں یہ تبدیلی 10 نومبر سے کررہی ہے ۔
نیا روسی قانون بھی اسی روزسے فافذالعمل ہورہاہے۔
روس کے نئے قانون کے تحت ایسی کمپنیوں کی نشریات پر پابندی لگادی گئی ہے جن کے 48 فی صد سے زیادہ حصص کے مالک غیر ملکی افراد یا قانونی ادارے ہوں گے۔
رنگونا کا کہناتھا کہ ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی اپنے سٹاف میں نمایاں کمی کررہاہے اور یہ کہ ایسا ان کے ساتھ باہمی معاہدے اور سروس سے علیحدگی کے پیکیج کے تحت کیا جارہاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی تنظیم انٹر نیٹ پر اپنی نشریات میں توسیع دینے اور شارٹ ویوز ریڈیو نشریات جاری رکھنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
ریڈیو فری یورپ /ریڈیو لبرٹی یوایس براڈکاسٹنگ بورڈ آف گورنرز کی اتھارٹی کے تحت کام کرتی ہے جو ایک آزاد فیڈرل ایجنسی ہے۔
وائس آف امریکہ بھی اسی ایجنسی کے تحت اپنی سروس فراہم کرتا ہے۔
نائب صدر برائے رابطہ، ڈسٹریبوشن اور مارکیٹنگ جولیا رنگونا نے ہفتے کے روز کہا کہ ان کی تنظیم اپنی نشریات میں یہ تبدیلی 10 نومبر سے کررہی ہے ۔
نیا روسی قانون بھی اسی روزسے فافذالعمل ہورہاہے۔
روس کے نئے قانون کے تحت ایسی کمپنیوں کی نشریات پر پابندی لگادی گئی ہے جن کے 48 فی صد سے زیادہ حصص کے مالک غیر ملکی افراد یا قانونی ادارے ہوں گے۔
رنگونا کا کہناتھا کہ ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی اپنے سٹاف میں نمایاں کمی کررہاہے اور یہ کہ ایسا ان کے ساتھ باہمی معاہدے اور سروس سے علیحدگی کے پیکیج کے تحت کیا جارہاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی تنظیم انٹر نیٹ پر اپنی نشریات میں توسیع دینے اور شارٹ ویوز ریڈیو نشریات جاری رکھنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
ریڈیو فری یورپ /ریڈیو لبرٹی یوایس براڈکاسٹنگ بورڈ آف گورنرز کی اتھارٹی کے تحت کام کرتی ہے جو ایک آزاد فیڈرل ایجنسی ہے۔
وائس آف امریکہ بھی اسی ایجنسی کے تحت اپنی سروس فراہم کرتا ہے۔