ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں ہفتے کے روز ہزاروں افراد نے سیاسی اصلاحات اور منصفانہ اور شفاف انتخابات کے مطالبوں کے حق میں مظاہرہ کیا۔ حکومت نواز حامیوں سے جھڑپوں سے خدشات کے باوجود مظاہرہ زیادہ تر پر امن رہا۔
شہر کے مرکزی علاقے میں ہونے والے اس مظاہرے میں شامل افراد نے پیلے رنگ کی شرٹس پہن رکھی تھیں اور ایسا دکھائی دے دے رہا تھا جیسے پیلے رنگ کا دریا امڈ آیا ہو۔
مظاہرے کا انتظام کرنے والے کئی اہم لیڈروں کو پولیس نے پہلے ہی گرفتار کر لیا تھا۔
اس مظاہرے کا بندوبست 62 غیر سرکاری تنظیموں کے ایک گروپ ' برسیح' نے کیا تھا۔
غیرسرکاری تنظیموں کا گروپ ملائیشیا کے انتخابی نظام میں اصلاحات اور وزیر اعظم نجیب رزاق کی اپنے عہدے سے علیحدگی کا مطالبہ کررہا ہے۔ گروپ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم پر کرپشن کے الزامات ہیں۔
دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی تنظیموں نے گرفتار راہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے ایک بیان میں گرفتاریوں کو ملائیشیا کی سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے سے تعبیر کیا ہے۔
اکتوبر سے شروع ہونے والے مظاہروں کے بعد سے ملک میں سیاسی بے چینی میں اضافہ ہو رہا ہے۔