’امی سحری کے لیے گولہ کباب کا مسالہ سل پر پیستی تھیں‘

Your browser doesn’t support HTML5

"سحری میں میرٹھ کے مشہور گولہ کباب بنتے تھے جن کا مسالہ اماں ہاتھ سے سِل پر پیستی تھیں۔ کوفتوں کے ساتھ ایسی باریک باریک چپاتیاں بنتی تھیں جو دو نوالوں ہی میں کھا لی جاتیں۔ افطار کی یادگار بات یہ ہے کہ ہر گھر سے سجی ہوئے ٹرے نکلا کرتی تھی۔" دیکھیے رضیہ عابد کی رمضان کی یادیں وائس آف امریکہ کی سیریز 'ماضی کے رمضان' میں۔